حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان/ افغانستان میں طالبان کے قبضہ کے بعد سے وہاں صبح و شام موت کا خوفناک و دہشتناک خونی رقص بڑے زور و شور سے جاری ہے۔
شیعہ مسجدوں میں ،شیعہ اسکولوں میں ،شیعہ امام بارگاہوں میں ،شیعہ اکثریتی علاقوں میں،شیعہ محلوں میں ،گلیوں میں،چوراہوں میں آئے دن دل دہلا دینے والے جان لیوا دہشتناک حملے ہو رہے ہیں۔ بے گناہ بچے،بوڑھے ، جوان،عورت ، مرد اچانک شہید کر دئے جاتے ہیں۔مگر دنیا کے اکثر با اثر ممالک کے حکمرانوں،سیاسی و سماجی پارٹیوں و تنظیموں ،عالمی نشریاتی اداروں کو یوکرین و روس جنگ کے علا وہ دنیا میں کہیں گویا کوئی ظلم ہوتا نظر ہی نہیں آتا۔
یمن میں کئی سال سے خونریز جنگ جاری ہے اور وہاں ہر طرح کی تباہی و بربادی کا بازار گرم ہے۔فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کا سلسلہ رہ رہ کر زور پکرتا جاتا ہے۔افغانستان میں مسلسل شیعہ قوم کی نسل کشی ہو رہی ہے مگر دنیا خاموش ہےجس کی وجہ سے دہشت گرد گروہوں کے حوصلے بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔
ہزاروں ظلم ہو ں مظلوم پر تو چپ رہے دنیا
اگر مظلوم کچھ بولے تو دہشت گرد کہتی ہے (ضمیر اترولوی)
یاد رہے کہ جو ارباب اقتدار دنیا کے مختلف ملکوں میں شیعوں پر ہورہے ظلم کو دیکھ کر چپ ہیں وہ بھی ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔اور اس قول سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ’’جب لوگ ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اسے ظلم سے باز نہ رکھ سکیں تو جلد ہی خدا ان پر عذاب نازل کرے گا ‘‘۔اس بات پر جملہ صاحبان اقتدار بالخحصوص طالبان کو فوری توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔ایسا نہ ہو دیر ہو جائے اور پوری دنیا عذاب الٰہی کا شکار ہو جائے اورہر سمت دم گھٹنے والا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا جائےاور زمین لرزہ بر اندام ہو جائے۔
آخر میں ہم افغانستان کے شہر مزار شریف اور قندوز میں ہوئے دہشتگردانہ حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ،افغانستان کی شہید پرور قوم کو دل کی گہراہیوں سےسلام عرض کرتے ہیں۔اور دعا کرتے ہیں کہ پروردگارعالم ان تمام حملوں میں جاں بحق ہونے والے شہیدوں کو شہیدان کربلا کے ساتھ محشور فرمائے،زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے اور شہید وں و زخمیوں کے جملہ لواحقین و متعلقین کو صبر جمیل عنایت فرمائے آمین۔
سوگوار
حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا ابن حسن املوی واعظ
رکن مجمع علماء وواعظین پوروانچل ،ہندوستان
تاریخ : ۲۲؍ اپریل ۲۰۲۲ء