۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
مجمع علماء وواعظین پوروانچل

حوزہ/ تفرقہ پردازی ،فرقہ بندی،اشتعال انگیزی اور شر انگیزی وغیرہ کے ذریعے ملکی امن کو خاک میں ملا کر اقتدار حاصل کرنے کی جو روش قائم ہورہی ہے یا ہوگئی ہے یہ ملک و ملت کے لئے زہر ہلاہل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ (اتر پردیش ) ہندوستان/ یہ طے شدہ امر ہے کہ فرقہ بندی و افتراق و انتشار اگر کسی گھر میں موجود ہوگا توہ گھر ترقی نہیں کر سکتا،اگر کسی گاؤں اور شہر میں ہوگا تو وہ گاؤں اور شہر ترقی نہین کر سکتا،اگر کسی ملک میں ہوگا تو وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔ اس کے باوجود ہمارے ملک عزیز ہندوستان میں کچھ ایسے افراد اور گروھ سرگرم عمل ہیں جو آئے دن فرقہ بندی و تفرقہ اندازی کے نت نئے خوفناک ووحشتناک اور اشتعال انگیز نعرے لگانے،شور مچانے اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے سے باز نہیں آتے۔

ان خیالات کا اظہار مجمع علماء وواعظین پوروانچل کے ممبران مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو،مبارکپور، مولانا ناظم علی واعظ سربراہ جامعہ حیدریہ خیرآباد مئو ،مولانا مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو، مولانا سید سلطان حسین پرنسپل جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ،مولانا سید صفدر حسین زیدی پرنسپل جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپور،مولانا سید ضمیر الحسن استاد جامعہ جوادیہ بنارس،مولانا سید محمد عقیل استاد جامعہ ایمانیہ بنارس، مولانا کاظم حسین منیجر مدرسہ حسینیہ بڑا گاؤں گھوسی مئو،مولانا تنویر الحسن امام جمعہ و جماعت شہرو ضلع غازی پور،مولانا جابر علی قمی زنگی پوری امام جمعہ و جماعت پارہ ضلع غازی پور،مولانا محمد مہدی حسینی استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا کرار حسین اظہری استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا عرفان عباس امام جمعہ و جماعت شاہ محمد پور مبارکپور،مولانا سید حسین جعفر وہب امام جمعہ و جماعت سیدواڑہ محمدآباد گوہنہ مئو،مولانا سید محمد مہدی استاد جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ،مولانا ڈاکٹر مظفر سلطان ترابی صدر آل یاسین ویلفیر اینڈ ایجوکیشنل ٹرسٹ مبارکپور، مولانا عارف حسین مبارکپوری،مولانا جاوید حسین نجفی مبارکپوری،مولانا غلام پنجتن مبارکپوری،صدرو القلم ویلفیر اینڈ اجوکیشنل ٹرسٹ مبارکپور، مولانا محمدرضا ایلیا سرپرست ادارہ تحقیقی مشن مبارکپور،مولا شبیہ رضا قمی مبارکپورینے اخبار کے لئے جاری ایک تازہ مشترکہ بیانیہ میں کیا ہے۔

بیان میں اظہار تاسف کرتے ہوئے کہا گیا کہ موجودہ دور میں فرقہ پرستی،فتنہ پروری،اشتعال انگیزی اور مذہبی منافرت پر مبنی بیانات اور سیاسی شعبدہ بازی سے ہوشیار اور بیدار رہنا چاہئے ۔ او حتی الامکان فرقہ پرستوں ،فتنہ گروں کے نا پاک عزائم کو ہوشیاری و سمجھداری اور دور اندیشی کے ذریعے ناکام بنانا چاہئے۔ یہ بات سب کو یاد رکھنا چاہئے کہ فرقہ بندی کی موجودگی میں پنپنا اور ترقی کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ ترقی کرنے اور پنپنے کے لئے ضروری ہے کہ سب ایک ساتھ مل جل کر زور لگائیں ۔ایک مشہور کہانی ہے کہ کبوتر وں پر جب شکاری نے جال پھیلا دیا اور سب کے سب پھنس گئے تو انھیں ایک ترکیب سوجھی اور سب نے مل کر زور لگایا تو جال لے کر اڑ گئے۔در اصل فرقہ بندی دشمن کی سب سے بڑی چال ہے کہ اپنی مخالف قوم کو ٹکڑوں ٹکڑوں میں تقسیم کر کے منتشر و پراگندہ کردیا جائے اور انھیں متحد نہ رہنے دیا جائے۔علامہ اقبال ؒ نے برسوں قبل ایسی ہی صورت حال کے پیش نظر فرمایا تھا ؎
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں

بیان میں اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ تفرقہ پردازی ،فرقہ بندی،اشتعال انگیزی اور شر انگیزی وغیرہ کے ذریعے ملکی امن کو خاک میں ملا کر اقتدار حاصل کرنے کی جو روش قائم ہورہی ہے یا ہوگئی ہے یہ ملک و ملت کے لئے زہر ہلاہل ہے۔اگر یہی روش جاری رہی تو ملکی ترقی اور سالمیت خطرے میں پڑجا ئے گی۔جیسا کہ موجودہ حالات میں دیکھا جا رہا ہے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال کر،مذہبی منافرت پھیلا کر عہدۂ حکومت و قیادت حاصل کرنا یہ سب دیر پا نہیں ہے اور اس کے ذریعے وقتی فائدہ تو شاید حاصل ہو جائے مگر اس کی عمر تھوڑی ہے۔ہمیں اپنے ملک کی ترقی اور ملت کی سر بلندی کے لئے ہر انسان و ہر مذہب کا احترام کرتے ہوئے بقائے باہم کے اصول پر قائم رہ کر ترقی و سالمیت کو یقینی بنانے میں بہتر کردار ادا کرنا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .