۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ ساجد نقوی 

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: ہندوستان میں سیاسی رہنماﺅں کے سیاسی مباحث کے دوران شعائر اسلام اور پیغمبر اسلام کے خلاف دیئے گئے ریمارکس کو گستاخانہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کی شدید الفاظ میں مذمت اور اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آباد/ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ملک ہندوستان میں شعائر اسلام اور پیغمبر اکرم کے حوالے سے دیئے گئے ریمارکس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پڑوسی ملک میں پیغمبر اسلام اور شعائر اسلام کی بڑھتی بے حرمتی انتہائی قابل مذمت و قابل تشویش ہے۔

انہوں نے ہندوستان میں سیاسی رہنماﺅں کے سیاسی مباحث کے دوران شعائر اسلام اور پیغمبر اسلام کے خلاف دیئے گئے ریمارکس کو گستاخانہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کی شدید الفاظ میں مذمت اور اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مزید کہا کہ سیاسی مباحثہ میں توہین آمیز ریمارکس سے پوری دنیا باالخصوص مسلم دنیا کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی گئی اس حوالے سے پاکستان سمیت اسلامی ممالک کی جانب سے جس طرح رد عمل آیا وہ مستحسن البتہ ان اقدامات کو مزید موثر کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستان میں مقیم مسلمانوں پر دباﺅ، توہین اور مظالم کا خاتمہ کیا جاسکے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہاہے کہ جمعة المبارک کو اجتماعات جمعہ میں اس کے خلاف بھرپور آواز بلند کریں اور انتہاءپسندی کے خلاف قراردادیں منظور کی جائیں ۔

دوسری جانب قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 2018ءس تحفظ خوراک سے منسوب بین الاقوامی یوم پر اپنے پیغام میں کہاکہ بہترین خوراک زندگی کی بنیاد ہے، کرئہ ارض کے ماحول کو بہتر اور وسائل کی تقسیم کو منصفانہ کئے بغیر اس بڑھتے ہوئے چیلنج کا سامنا نہیں کیا جاسکتا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اس وقت انسانیت کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ انتہاءپسندی و دہشت گردی کے ساتھ اگر کوئی ہے تووہ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور اس کی وجہ سے بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور وسائل کی تقسیم میں بے اعتدالی ہے، عالمی برادری کو ابھی سے اس ماحولیاتی تبدیلی ، اس کے اثرات، خوراک کی کمی ، غربت اور امارات میں بڑھتے ہوئے فرق کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے قرآن پاک میں بھی آفاقی پیغام ہے کہ ” دولت چند ہاتھوں میں گھومتی نہ رہے “ اس فلسفے کو سمجھ کر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ، دنیا میں خوراک کے بے پناہ وسائل ہیں البتہ جب قدرتی نظام کو بگاڑنے کے اقدامات کیے گئے تو اس کے اثرات آج ماحولیاتی آلودگی اور ٹمریچر بڑھنے کی صورت میں سامنے آرہے ہیں اور اگر اس جانب سنجیدگی سے غور نہ کیاگیا تو پھر اس چیلنج سے نمٹا انتہائی مشکل ترین ہوگا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .