۲۹ فروردین ۱۴۰۳ |۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 17, 2024
آئمہ جمعہ

حوزہ/ مقررین کا کہنا تھا کہ اوآئی سی اور مسلم ممالک پیغمبر اسلام اور شعار اسلام کی توہین کےخلاف ایسا لائحہ عمل تیار کریں کہ کسی شیطانی قوت کو آئندہ گستاخی کرنے کی جرات نہ ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان میں توہین آمیز ریمارکس کے خلاف کراچی سے خیبر اور گوادر سے گلگت بلتستان تک ملک بھر کے تمام بڑے چھوٹے شہروں میں آئمہ جمعہ نے خطبات میں آواز اٹھائی اور بعد از نماز جمعہ ملک گیر احتجاج کیا گیا ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہندوستان میں پیغمبر اکرم اور شعائر اسلام کے حوالے سے دیئے گئے ریمارکس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پڑوسی ملک میں پیغمبر اسلام اور شعائر اسلام کی بڑھتی بے حرمتی کو انتہائی قابل مذمت و قابل تشویش ور اسلامی ممالک کا رد عمل کو مستحسن قرار دیتے ہوئے مزید موثر اقدامات کرکے ہندوستان کے مسلمانوں کو توہین، دباﺅ اور مظالم سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر ملک بھر میں یوم جمعہ یوم احتجاج کے طور پر مناتے ہوئے آئمہ جمعہ نے اپنے خطبات میں اس کےخلاف آواز اُٹھائی اور قراردادیں منظور ہوئیں اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ۔

اس موقع پر مقرریں نے ہندوستان میں سیاسی رہنماﺅں کے سیاسی مباحث کے دوران پیغمبر اسلام اور شعائر اسلا م کے خلاف دیئے گئے ریمارکس کو گستاخانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ سیاسی مباحثہ میں بھی توہین آمیز ریمارکس سے پوری دنیا بالخصوص مسلم دنیا کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی گئی اس حوالے سے پاکستان سمیت اسلامی ممالک کی جانب سے جس طرح رد عمل آیا وہ مستحسن البتہ ان اقدامات کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستان میں مقیم مسلمانوں پر دباﺅ، توہین اور مظالم کا خاتمہ کیا جاسکے۔

مقررین نے کہا کہ پیغمبر اسلام اور شعائر اسلام کے بارے ناپاک جسارت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، اس وقت امت مسلمہ کے دل چھلنی ہیں ایسی گستاخی برداشت نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم پاکستان ،اوآئی سی اور مسلم ممالک مذمتوں سے آگے بڑھیں اورایسا لائحہ عمل تیار کریں کہ کسی شیطانی قوت کو آئندہ گستاخی کرنے کی جرات نہ ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .