۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ مقصودعلی ڈومکی

حوزہ/ پاکستان کی پالیسی وہی ہو گی جو قائد اعظم محمد علی جناح اورحکیم الامت علامہ اقبال کی ہے۔ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو مسلم امہ کا خائن سمجھتے ہیں۔ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا در حقیقت مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی امریکی وصہیونی سازش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،علامہ مقصودعلی ڈومکی مرکزی ترجمان  مجلس وحدت مسلمین پاکستان، نے  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے ۔ ہم قائد اعظم محمد علی جناح رحمہ اللہ علیہ کے افکار کے مطابق فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منائیں گے۔حکومت یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے۔ عالم انسانیت کے سب سے بڑے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے غفلت برتی جا رہی ہے۔مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گذر رہا ہے۔ دنیا میں پھیلی کورونا وبا کے باعث جہاں کئی ایک اور مسائل نے جنم لیا ہے وہاں مسئلہ فلسطین کو بھی پس پشٹ ڈال دینے کی ہر ممکنہ کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پہلے کی نسبت فلسطین کاز کے خلاف اندرونی و بیرونی دشمن سرگرم ہو چکے ہیں۔ امریکہ اسرائیل، ہندوستان اور ان کے دوست پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ پاکستان کے عوام بانیان پاکستان کے نظریہ اور اصولوں پر کاربند ہیں اور اسرائیل جیسی جعلی ریاست کو تسلیم تو دور دوستانہ تعلقات کو بھی مسترد کر چکے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کا اس عنوان سے موقف یقینا لائق تحسین ہے لیکن اس معاملہ پر مزید استقامت اور استحکام کی ضرورت ابھی بھی باقی ہے۔

بہر حال ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی عرب یا دیگر حکمرانوں کی اسرائیل دوستانہ پالیسی کا پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہئیے، پاکستان ایک خود مختار اور ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے ۔

لہذا پاکستان کی پالیسی وہی ہو گی جو قائد اعظم محمد علی جناح اورحکیم الامت علامہ اقبال کی ہے۔ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو مسلم امہ کا خائن سمجھتے ہیں۔ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا در حقیقت مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی امریکی وصہیونی سازش ہے۔مسئلہ فلسطین کا حل مسلم امہ کے اتحاد ہی سے ممکن ہے تاہم جو ممالک اور حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر چکے ہیں ہم ان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل سے فی الفور تعلقات منقطع کریں اور مسلم امہ کے جذبات کو مجروح ہونے سے بچالیں۔ہم حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں فلسطین کاز اور کشمیر کاز کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔

ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منائیں اور پاکستان بھر میں یوم القدس کے اجتماعات میں شریک ہو کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان یوم القدس کے موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کرے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے تحت فلسطین و کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھی جائے۔ ہم سر زمین بلوچستان کے ان شہدا کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے آزادی فلسطین اور القدس کی راہ میں أپنے خون کا نذرانہ پیش کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین جیسی مظلومیت کشمیر کی ہے، کشمیر میں مظلوم عوام انصاف کی راہ تک رہے ہیں۔ ہم مقبوضہ کشمیر کی موجودہ انتہائی تشویش ناک صورت حال،بھارتی مظالم میں مسلسل اضافہ،مقبوضہ کشمیر میں وادی کے باہر لا کر ہندوؤں کو زمینیں الاٹ کرکے آبادی کی اصل صورت حال کو تبدیل کرنے کی ناپاک جسارت کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے رابطہ کرکے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے برعکس مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ صورت حال کو تبدیل کرنے کے سلسلے کو رکوائے۔ 

آخر میں ہم یورپی پارلیمنٹ کی متنازعہ اور اسلام دشمنی پر مبنی متعصب شرانگیز قرار داد کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان آزاد، خود مختار اسلامی ملک ہے۔ اسلامی قوانین، تحفظ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت قوانین پاکستان کے آئین کے مطابق ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ کی پاکستان سے قوانین تبدیلی کی قرار داد ناقابل قبول ہے، یہ قرار داد اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریحاً خلاف ورزی اور مذاہب کے درمیان نیا تنازعہ کھڑا کرنے کے مترادف ہے۔

مغربی دنیا توہین قرآن کریم اور پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین کے ذریعے عالم اسلام کے مذہبی، دینی، تہذیبی اقدار سے کھیلنے کا شیطانی کھیل بند کرے۔حکومت عالم اسلام کو شعائر اسلام تعظیم انبیائے الہی اور ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر قانون سازی کے لیے متحد کرے۔ آخر میں ہم خطیب حضرات اور علماء کرام سے اپیل کرتے ہیں کہ جمعۃ الوداع یوم القدس کے موقع پر کشمیراور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کرتے ہوئے ،قبلہ اول کی بازیابی کے تجدید عہد پر خطاب کریں۔  ان شا اللہ جمعہ 7  مٸی کو عالمی یوم القدس کے موقع پر ملک بھر میں اسراٸیلی مظالم کے خلاف کرونا ایس او پیز کے تحت بھرپور احتجاج ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .