۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجت الاسلام والمسلمین ناصر عباس جعفری

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمیں اپنے کردار و عمل سے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ ہم اس حیدر کرار کے ماننے والے ہیں جو جب وہ اس دنیا سے رخصت ہو رہے تھے تو ان کی زبان پر تھا کہ ''رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا''۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مولائے کائنات امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر میڈیا سیل سے جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امت مسلمہ حضرت علی کے طرز زندگی پر عمل کر کے ناموس رسالت کے دفاع کا بہترین حق ادا کر سکتی ہے۔ وصی پیغمبر ،جانشین رسول کریم ﷺحضرت علی علیہ اسلام کی حکمت و تدبر ہر دور کے رہنما اصول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے باہمی تنازعات کا واحد حل فکر علوی میں مضمر ہے جسے اپنا کر منتشر مسلمان جسد واحد کی حیثیت اختیار کر سکتے ہیں۔اقوام عالم میں باوقار مقام حاصل کرنے کے لیے جرات حیدر کرار کو شعار بنانا ہو گا۔ اہل بیت اطہار علیہم السلام کی ذوات مقدسہ دنیا و آخرت میں سرخروی کی ضمانت ہیں۔اللہ رب العزت نے امت محمدی سے جس اجر رسالت کا تقاضہ کیا ہے وہ مودت فی القربی ہے۔ اہل بیت علیہم السلام کی خوشیوں میں خوش اور ایام غم میں غمگین ہونا ہی محب ہونے کی دلیل ہے۔

انہوں نے کہا اسلام دشمن طاقتوں نے امت مسلمہ سے محاذ آرائی کا انداز بدل لیا ہے۔دور عصر میں افرادی قوت کو نقصان پہچانے کی بجائے اسلام کی بنیادی تعلیمات اور عقیدوں پر حملے کیے جا رہے ہیں تاکہ مسلمانوں سے ان کا مضبوط ہتھیار ''ایمان ''چھینا جا سکے۔ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے لادینیت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔خواتین کو تعلیم یافتہ اور باشعور بنانے کی بجائے باغی بننے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ اسلامی معاشرے میں ایسے کسی نظام کی قطعاََ گنجائش نہیں۔ہر شخص کو انفرادی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اسلامی اقدار کی حفاظت کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کا تانا بانا عالم استکبار و استعمار کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔جو اسلام کے روشن تشخص کو بدنما کرنے کے درپے ہیں۔یہود و نصاری کی ان سازشوں کا مقابلہ کرنے اور اسلام کے حقیقی نفاذ کے لیے امام اول حضرت علی علیہ السلام کے کردار کو مشعل راہ بنانا ہو گا جن کی تلوار ہر اس خارجی کے خلاف بے نیام رہتی تھی جو دین کے نام پر گمراہی پھیلانے میں مصروف تھا۔

آخر میں کہا کہ ہمیں اپنے کردار و عمل سے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ ہم اس حیدر کرار کے ماننے والے ہیں جو جب وہ اس دنیا سے رخصت ہو رہے تھے تو ان کی زبان پر تھا کہ ''رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا''۔
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .