حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مولائے کائنات امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جس دہشت گردی کا آغاز مولائے متقیان کو شہید کر کے مسجد سے کیا گیا تھا وہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ دین اسلام کے دشمن مساجد اور عبادت گاہوں کا نشانہ بنا کر اہل بیت ؑ سے دشمنی کی اس رسم کو ادا کر رہے ہیں جو ان کے اجداد نے شروع کی۔حضرت علی علیہ السلام کو ان کے عدل کی بنا پر شہید کیا گیا۔ مسجد کوفہ میں امام اولؑ کے سر پر لگائی جانے والی ضرب دراصل زہد، تقوی، عدل و انصاف اور صبر و رضا پر وار تھا۔
انہوں نے کہا کہ ولایت علیؑ وہ مرکز اتحاد ہے جس پر مجتمع ہو کر امت مسلمہ کے سارے اختلافات ختم کیے جا سکتے ہیں۔رسول کریم ختمی مرتبت حضرت محمد ﷺ کے ان فرمودات کو اگر یاد رکھا جاتا جو انہوں نے مولائے کائنات کے حوالے سے بیان کئے تو اسلامی معاشرہ کبھی بھی انتشار کا شکار نہ ہوتا۔آج پوری دنیا میں امت مسلمہ آپس میں دست و گریباں ہے جس کا واحد سبب اہل بیت اطہار علیہ السلام کی تعلیمات سے دوری ہے۔اگر مسلمان معمولی اختلافات پر الجھنے کی بجائے مشترکات پر اکھٹے ہوئے جائیں تو عالمی استکباری طاقتوں کے عالم اسلام کے خلاف مذموم عزائم ناکام بنائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئمہ اطہار علیہ السلام کے ایام منانے کا مقصد ان سے اپنی وابستگی کو ظاہر کرنا ہے۔اگر ان عظیم ہستیوں کے طرز زندگی اور مقصد حیات سے استفادہ کرتے ہوئے اسے اپنے عملی زندگیوں میں بھی اختیارکیا جائے تو پورے معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ آئمہ اطہار علیہم السلام کی حقیقی محبت اس طاقت اور یقین کا نام ہے جس سے انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔