۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی

حوزہ/ امام رضا علیہ السلام کے روضے کے خطیب نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امام علی علیہ السلام، نے سب سے پہلے خدا اور اس کے رسول کی وحدانیت اور رسالت کا اقرار اور ایمان کا اعلان کیا کہا کہ قرآن مجید میں جن " پیش قدم " یعنی السابقون کی تعریف کی گئی ہے اس کا سب سے واضح مصداق امیر المومین حضرت علی علیہ السلام ہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین، ناصر رفیعی نے امام رضا علیہ السلام کے روضے میں مولائے کائنات کی شب ولادت باسعادت کی مناست سےمنعقدہ جشن مولود کعبہ میں تقریر کی اور قرآنی آیات اور روایات کی روشنی میں حضرت علی علیہ السلام کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ ائمہ اطہار علیھم السلام کے ایام ولادت کی مناسبت سے کی جانے والی تقریبات میں ، ان کے والدین کا ذکر ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کے والد گرامی ، حضرت ابو طالب، با ایمان اور طاقتور شخص تھے کہ جنہوں نے اپنی آخری سانس تک ، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی کفار قریش سے حفاظت کی اور اس طرح سے انہوں نے اسلام کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کی والدہ ماجدہ فاطمہ بنت اسد بھی صدر اسلام کی مثالی خاتون اور نظریاتی، سیاسی اور سماجی میدانوں میں  ایمان ، جہاد ، ہجرت ، بصیرت اور صبر کا مکمل نمونہ ہیں ۔ 

حجت الاسلام والمسلمین، ناصر رفیعی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ متعدد آیتوں میں حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و مناقب بیان ہوئے ہیں ، کہا کہ سوہ رعد کی آیت نمبر 43 میں آیا ہے کہ " اور جو لوگ کفر اختیار کرتے ہیں وہ کہتے ہیں تم اللہ کے رسول نہیں ہو ، کہہ دو خدا اور جس کے پاس کتاب کا علم ہے اس کی گواہی میرے اور تمہارے درمیان کافی ہے ۔ "  یہاں پر علم رکھنے والے سے مراد حضرت علی  اور اہل بیت پیغمبر علیہم السلام ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کچھ آيتوں کے معانی عام ہوتے ہیں لیکن ان کا سب سے واضح مصداق، حضرت علی علیہ السلام ہوتے ہیں ۔ 

حجت الاسلام والمسلمین، ناصر رفیعی نے کہا کہ سورہ بقرہ کی آيت نمبر 10 میں ارشاد ہوتا ہے کہ جن لوگوں نے سبقت حاصل کی اور سب سے آگے رہے وہ خدا کے مقرب ہیں ۔"  یہ آیت ایمان لانے والے " سابقون " کے بارے میں ہے اور السابقون السابقون سے مراد حضرت علی علیہ السلام ہیں ۔ 

خطیب حرم امام رضا علیہ السلام حجت الاسلام والمسلمین، ناصر رفیعی نے اسی طرح سورہ احزاب کی آیت نمبر  23  کا ذکر کیا اور کہا کہ ان میں سے کچھ مومنین وہ عظیم ہستیاں ہیں جنہوں نے خدا کے ساتھ کئے گئے عہد  و پیمان کی مکمل پابندی کی ، کچھ عہد و پیمان سے گزر گئے اور کچھ نے استقامت کی یہاں تک کہ خدا کی راہ میں شہید ہو گئے جیسے عبیدہ ، حمزہ ، جعفر اور کچھ دیگر نے ، شہادت کے انتظار میں استقامت کی اور اپنے کسی عہد کو بدلا نہیں جیسے حضرت علی علیہ السلام جو کوفہ میں محراب میں شہید ہوگئے اور اسی طرح کی روایت  ہے کہ یہ آيت حمزہ بن عبد المطلب ، جعفر ابن ابو طالب اور علی  ابن ابی طالب علیہم السلام کے بارے میں نازل ہوئي ہے ۔ 

واضح رہے کہ زیارت امین اللہ اور قصیدہ خوانی اور حرم مقدس کے مناروں کے گل دستوں میں ترانے ، جشن مولود کعبہ کے دیگر پروگرام تھے ۔ 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .