۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت ایمان کا تقاضا ہے۔ حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام نے اپنی آخری وصیت میں بھی مظلوم کی مدد اور ظالم سے دشمنی کی تاکید فرماٸی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان محبین کے زیر اہتمام حمایت مظلومین جہان و آزادی القدس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت ایمان کا تقاضا ہے۔ حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام نے اپنی آخری وصیت میں بھی مظلوم کی مدد اور ظالم سے دشمنی کی تاکید فرماٸی۔ فلسطینی اور کشمیری مظلوم ہیں اور ہم ان مظلوموں کے مددگار ہیں۔ جبکہ امریکہ اسراٸیل ظالم ہیں اس لٸے ہم ان کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی محبت تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ دنیا کی مثال سانپ کی طرح ہے جس کا ظاہر بڑا خوبصورت نرم اور حسین ہوتا ہے جبکہ اس کا اندر زہر سے بھرا ہوتا ہے۔ اسی لئے حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اس دنیا کو تین طلاقیں دیں جس کے بعد واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عاشقان خدا دنیا سے دل لگانے کی بجائے خدا سے دل لگاتے ہیں اور اللہ تعالی کی محبت اور عشق میں اپنا سب کچھ لٹاتے ہیں اور اسی لٸے امام حسین علیہ السلام نے دعا عرفہ میں ارشاد فرمایا کہ پروردگارا جس نے تجھے کھو دیا اس نے کیا پایا اور جس نے تجھے پا لیا اس نے کیا کھویا۔
انہوں ہو نے کہا کہ شہدائے اسلام کی عظمت کا بنیادی سبب یہ ہے کہ وہ خدا کے عشق میں اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لیے میدان میں حاضر ہوتے ہیں۔ امام خمینی نے بعض ایسے شہدا کے لیے فرمایا کہ جو سو سالہ سفر ایک رات میں طے کرتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .