حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صدر جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان حجت الاسلام محمد حسین حیدری نے امیرالمؤمنین حضرت امام علی ابن ابی طالب (ع) کی مظلومانہ شہادت کے موقع پر فرزند علی (ع) حجت دوراں حضرت ولی عصر(عج) اور تمام اہل اسلام کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امیرالمومنین کی سرخروئی یہی کہ آپ (ع) کی زندگی میں آپ کے سامنے جتنے محاذ کھڑے کیے گئے، آپ علیہ السلام ان میں سرخرو رہے۔ حضرت علی علیہ السلام کی زندگی ہر رخ سے ایک آفتاب درخشندہ ہے۔علم، حلم، عبادت، خطابت، شجاعت، ریاضت، تلاوت ہر ایک وصف گویا منفرد تھا۔حضرت علی علیہ السلام کی امتیازی صفات اور خدمات کی بنا پر رسول ان کی بہت عزت کرتے تھے او اپنے قول اور فعل سے ان کی خوبیوں کو ظاہر کرتے رہتے تھے۔پچیس برس تک رسول کے بعد حضرت علی نے خانہ نشینی میں بسر کی اور جب 35ھ میں مسلمانوں نے خلافت ُ اسلامی کامنصب حضرت علی کے سامنے پیش کیا تو آپ نے اس شرط سے منظور کیا کہ میں بالکل قران اور سنت ُ پیغمبر کے مطابق حکومت کروں گا اور کسی رورعایت سے کام نہ لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ گھرانہِ شیرِ خدا کی لازوال قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی، امیر المومنین حضرت علی المرتضیؑ کی تعلیمات امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہیں۔
افسوس ہے کہ یہ امن، مساوات اور اسلامی تمدّن کے عظیم علمبردار ظالموں سے محفوظ نہ رہ سکےاور 19ماہ رمضان 40 ھ کو صبح کے وقت مسجد میں نماز کی حالت میں شقی ترین شخص نے زہر میں آلودہ تلوار سے زخمی کرہوگیا اور دو روز تک حضرت علی علیہ السّلام بستر بیماری پر انتہائی کرب اور تکلیف کے ساتھ رہے آخر کار زہر کا اثر جسم میں پھیل گیا اور 21رمضان کو نمازِ صبح کے وقت آپ کی شہادت واقع ہوئی۔