۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علامہ ساجد نقوی 

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے 23 مارچ یوم پاکستان کی مناسبت پیغام جاری کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 23 مارچ 2024ء یوم پاکستان کے موقع پر قوم کے نام جاری اپنے پیغام میں کہا: 23 مارچ یوم تجدید عہد ہے، ہمیں اس عظیم دن پر یہ عہد کرنا ہو گا کہ جیسے پاکستان سچ کی بنیاد پر بنایا گیا، ہم بھی سچ کو پھیلائیں گے، سچ پر انحصار کریں گے، ہر قسم کے جھوٹ اور جعل سازی سے گریز کریں گے۔

انہوں نے کہا: پاکستان کو ترقی یافتہ بنائیں گے اور معاشی و معاشرتی چیلنجز کا مقابلہ کریں گے، وقت کا تقاضا ہے کہ مقننہ، انتظامیہ، عدلیہ، سیاسی و مذہبی جماعتیں، جید علماء کرام، سول سوسائٹی اور سرکردہ دانشوروں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سر جوڑ کر بیٹھیں اور حالیہ معاشی، سیاسی و داخلی سلامتی سمیت تمام مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی مرتب کریں، مسئلہ فلسطین اساس پاکستان ہے، غزہ صورتحال انسانی المیے کی شکل اختیار کر چکی ہے، افسوس عالم اسلام کیساتھ عالم انسانیت استعماریت و سفاکیت کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں ۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: 1947ء کے بعد پاکستان میں آنے والے تمام حکمرانوں کی تاریخ اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو انتہائی افسوس کے ساتھ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ قرارداد پاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ ناانصافیاں اور زیادتیاں ہوئیں۔ جس طرح مختلف ادوار میں آئین کو معطل یا منسوخ کر کے ملک کا حلیہ بگاڑا جاتا رہا اس سے اس کی توہین ہوئی، آج بھی ان اعلی اہداف و مقاصد کا درست انداز سے تحفظ نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے مزید کہا: جمہوریت، قانون پر عمل داری، انصاف اور پاکستان کو لاحق تمام داخلی و خارجی خطرات اور چیلنجز کا شافی علاج یہی ہے کہ عوام بیدار، متحد اور منظم ہو، ہم ایسے وقت میں یوم پاکستان منا رہے ہیں جب ایک طرف پاکستان سنگین ترین معاشی مسائل کیساتھ داخلی و خارجی مسائل اور انتہاء پسندی میں مبتلا ہے تو دوسری طرف اہل فلسطین بالخصوص غزہ پر استعماریت و سفاکیت کی قیامت برپا ہے جو نہ صرف قحط، بھوک، افلاس بلکہ انسانی المیے کی شکل اختیار کر چکی ہے اور ناجائز صیہونی ریاست لاکھوں انسانوں کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہے، ایسی صورتحال میں وقت کا تقاضا ہے کہ مقننہ، انتظامیہ، عدلیہ، سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتیں، جید علمائے کرام، سرکردہ دانشور حضرات سر جوڑ کر بیٹھیں، قوم کو متحد کریں اور ان مسائل پر سیر حاصل غور و خوض کے بعد قوم کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: مسئلہ فلسطین خالصتاً انسانی مسائل ہیں، مسئلہ فلسطین اساس پاکستان ہے کیونکہ تحریک آزادی پاکستان اور تحریک آزادی فلسطین باہمی متصل ہیں۔ قرارداد پاکستان کیساتھ قرارداد فلسطین کا منظور ہونا اساس پاکستان سے جڑا ہونے کی واضح اور دوٹوک دلیل ہے مگر افسوس غزہ جہاں ظلم و جور کی وہ داستانیں رقم کی جارہی ہیں جن کی کوئی مثال شاید ہی دنیا کی تاریخ میں ملتی ہو مگر افسوس عالم اسلام کیساتھ عالم انسانیت بھی استعماریت و صیہونیت کی سفاکیت کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .