۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
علامہ ساجد نقوی 

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ عوام کو ایسا پاکستان چاہیے جس میں ان مقاصد سے انحراف نہ کیا گیا ہو ساتھ ہی ملک کو تمام چیلنجز سے نکالنے کی مربوط حکمت عملی مرتب کی جائے، داخلی و خارجی مسائل کے حل کیلئے تمام کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے23 مارچ یوم تجدید عہد کے موقع پر کہا کہ عوام کوایسا پاکستان چاہیے جس کے مقاصد قائد اعظم نے تعین کئے، عوام کو ایسا پاکستان چاہیے جس میں ان مقاصد سے انحراف نہ کیا گیا ہو،74سالوں میں پاکستان میں آئین کا حشر کیا ہوا؟ رول آف لا کی کیا کیفیت ہے؟ جمہوریت کا ستیا ناس کیا گیا، شہری حقوق سلب ہو رہے ہیں اورمعاشی حوالے سے زبوں حالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو تمام چیلنجز سے نکالنے کی مربوط حکمت عملی مرتب کی جائے، داخلی و خارجی مسائل کے حل کیلئے تمام کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے اغراض و مقاصدمیں اسلامی ریاست اوراسلامی معاشرے کا قیام،اسلامی جمہوری نظام کا نفاذ،مسلم تہذیب و ثقافت کی ترقی، اردو زبان کا تحفظ و ترقی،مسلمانوں کی آزادی، مسلمانوں کی معاشی بہتری، مسلمانوں کی سیاسی و معاشی ترقی اورپرُ امن فضا کا قیام شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قرارداد پاکستان جہاں عوام کو وطن دوستی اور حب الوطنی کی طرف متوجہ کرتی ہے وہاں آئین کی بالادستی ‘ قانون پر عمل داری اور جمہوریت وانصاف جیسی ذمہ داریوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے، ہم ایسے وقت میں یوم پاکستان منارہے ہیں جب ملک کو بے شمار داخلی، خارجی مسائل کا سامنا ہے، خطے کی صورتحال تبدیل ہورہی ہے، عالمی سطح پر بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جبکہ ایک عالمی وبا نے پاکستان سمیت پوری دنیا کو جکڑ کر رکھا ہے، ان تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسی جذبے اور ولولے کی ضرورت ہے جو تحریک پاکستان کے وقت تھا جب کسی قسم کی لسانیت، قومیت، فرقہ واریت جیسے تعصبات نہیں تھے، آج بھی شر پسند قوتوں سے خبردار رہتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا جو ملک میں فرقہ واریت، تکفیریت، تعصب، انتہا پسندی اور شدت پسندی کو ہوا دیتی ہیں۔ پاکستان کو لاحق تمام داخلی و خارجی خطرات اور امراض کا علاج یہی ہے کہ سب سے پہلے عوام بیدار‘ متحد اور منظم ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس عظیم دن یہ عہد کرنا ہوگا کہ مل کر پاکستان کو ترقی یافتہ بنا ئینگے اور کوروناجیسے چیلنجزکامقابلہ کرینگے، بدامنی‘ لاقانونیت‘ شہری آزادیوں کی بندش ‘ مہنگائی اور دیگر عوامی مشکلات حل کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اسلامی، فلاحی اور جمہوری ریاست کا خواب لے کر میدان میں اترنے والے آج کیوں بنیادی انسانی و شہری حقوق سے محروم کئے جارہے ہیں۔ موجودہ ملکی اور بین الاقوامی صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ ملک کی مقننہ، ایگزیکٹو، عدلیہ، سرکردہ دانشور اور سرکردہ علماءمل بیٹھیں اور ایک بات پر متفق ہو کر قوم کی رہنمائی کریں اور حکمت عملی مرتب کریں۔

آخر میں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالمی جشن نوروز کے موقع پر کہاکہ نوروز ہر خطے اور مذہب میں مختلف روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے اس خوشی کے دن کے موقع پر یہ عہد کرنا چاہیے کہ عالمی امن و سلامتی اور انسانیت کی فلاح کے لیے امور انجام دیئے جائیں، انسانیت و اخلاقیات جو دنیا میں ہر بڑھتے دن کے ساتھ کم ہورہی ہے ہم اپنی ثقافتی و تہذیبی روایات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہیں اجاگر کریں تاکہ دنیا امن کا گہوارہ بن سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .