۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری

حوزہ/ گذشتہ سال "1399" میں بہت ساری تلخیاں ملتِ ایران اور شیعیان جہان کیلئے پیش آئیں تھیں اُن تلخیوں اور نہ بُھلانے والے واقعات میں ہم سب کے دلوں کو مجروح اور رُلادینے والا سب سے بڑا سانحہ " شہید قاسم سلیمانی بمع احباب کی مظلومانہ شہادت کا" واقعہ تھا اور وہ ایک ایسا غمناک ترین واقعہ تھا کہ جسکو کو کوئی احسان فراموش بھُلانا بھی چاہے تو یقینا وہ بُھلا نہیں پائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وفاق المدارس الشیعہ پاکستان و سرپرست مدرسہ علمیہ حضرت امام العصر عج فاؤنڈیشن حیدرآباد سندھ پاکستان، صوبائی رہنما شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ نے سال "1400" شمشی کی آمد پر کہا کہ شمشی سال "1400" کے آغاز کے موقعے پہ اور عید نوروز کے پُر مسرت موقع پہ سب سے پہلے رھبرِ ولیٔ امرِ مسلمین مقام معظم رہبری مرجع تقلید شیعیان جہان حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ آقای سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ العالی، ذمہ داران حکومت اسلامی ایران، مراجع تقلید عظام،خانوادۂ شھداء، مسئولین نظام،خدمت گذاران میہن جمہوری اسلامی ایران (داخل و خارج از کشور)، حوزہ ھای علمیہ(قم المقدسہ، تہران و مشھد مقدس)،ملتِ غیرتمند عزیز جمہوری اسلامی ایران کی خدمت میں تہہ دل سے بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کے ساتھ ساتھ دعاگو ہوں کہ وہ تلخیاں جو گذشتہ سال "1399" میں واقع ہوئی تھیں وہ اِس نئے سال میں پیش نہ آئیں۔

علامہ موصوف نے کہا کہ گذشتہ سال "1399" میں بہت ساری تلخیاں ملتِ ایران اور شیعیان جہان کیلئے پیش آئیں تھیں اُن تلخیوں اور نہ بُھلانے والے واقعات میں ہم سب کے دلوں کو مجروح اور رُلادینے والا سب سے بڑا سانحہ "مردِ مجاہد، مردِ حُریت،مردِ قلندر، ھمدمِ رزمندگان اسلام و مقام معظم رہبری، شھید قاسم سلیمانی نور اللہ مرقدہ الشریف بمع احباب کی مظلومانہ شہادت کا" واقعہ تھا اور وہ ایک ایسا غمناک ترین واقعہ تھا کہ جسکو کو کوئی احسان فراموش بھُلانا بھی چاہے تو یقینا وہ بُھلا نہیں پائے گا۔

مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کی شھادت صرف ملتِ ایران کیلئے غمناک نہیں تھی بلکہ پوری دنیا کے شیعہ و سنی معتدِل اشخاص کیلئے سنگِ گراں تھی۔

علامہ کرم علی حیدری نے کہا کہ میری اپنے وقت کے امام، ہادیٔ برحق حضرت صاحب العصر و الزمان عج کی دربار میں سر تسلیم خم دست بستہ عاجزانہ دعا ہے کہ اے "منتقِمِ آلِ محمد علیہم السلام" اے "وارثِ خونِ شہیدان" آپ سے میری عاجزانہ دعا اور درخواست ہے کہ جلد از جلد مظلومین جہان کی انتقام لینے کے لیے تشریف لے آئیں۔

اے مولا اب ہم، ظلم و تشدد فسوق و فجور کو برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتے ہیں اب آپ ظہور فرمائیں۔

اے مولا! مرجع تقلید شیعیان ولی امر مسلمین جہان جو کہ کما حقہ پوری دنیا کے انسانوں کے لئے بلاتفریق دنیا کے انسانوں کے لئے خدمات انجام دے رہے ہیں اُن سب کے دلوں میں رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران اور مخلص ترین خدمت گذاران جہان کے مقام و مرتبے و عظمت کو سمجھنے کی توفیق عطا فرما اور دشمنانِ اسلام، دشمنانِ تشیع، دشمنانِ میہن جمہوری اسلامی ایران اگر قابلِ ہدایت ہیں تو انہیں ہدایت فرما ورنہ انہیں نیست و نابود فرما۔آمین یارب العالمین بحق طہ و یس

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .