۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
حجت الاسلام محمد حسین حیدری

حوزہ/ صدر جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان نے کہا کہ آج کے پر فتنہ دور میں میں غازی با وفا کی بصیرت سے درس لیتے  ہوئے حق اور درست راہ کا انتخاب اور اپنے زمانے کے امام کی اطاعت کرنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے صدر حجت الاسلام محمد حسین حیدری نے تین اور چار شعبان المعظم یوم ولادت حضرت امام حسین ؑ و یوم ولادت حضرت عباس کے موقع پر کہا امام حسین علیہ السلام انسانی فضائل و کمالات اور اسلامی اخلاق کے نمونہ عمل ہیں۔ سخاوت، کرامت، عفو و بخشش، شجاعت و بہادری، ظلم و ستم کا مقابلہ آپ کی آشکارا خصوصیات ہیں۔ 

مولانا موصوف نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے اپنی ان تقاریر میں جو انہوں نے مدینہ سے نکلنے سے پہلے فرمائیں، ہرطرح کی دنیا طلبی اور حکومت خواہی کو محکوم کیا اور اپنے سفر کے خالص ارادہ کو کہ جو وہی دین اور سماج کی اصلاح ہے بیان کیا۔ آپ کی آنکھوں کے سامنے آپ کے اعزاء و اقرباء اور اصحاب و انصار خون میں غلتیدہ ہوگئے لیکن ہر گز آپ دشمن کے سامنے تسلیم نہیں ہوئے۔ اور جب اپنی جنگ کی باری آئی، تو شیر دلاور کی طرح دشمن پر ایسا حملہ کیا کہ ان کی صفوں کر چیرتے ہوئے لاشوں پر لاشے بچھا دئے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت عباسؑ نے اپنی پوری حیات بابرکت میں ایک لحظہ کے لئے بھی حق کے راستے میں شک کا شکار نہیں ہوئے اور ہمیشہ اپنے امام وقت کی اطاعت اور پیروی میں زندگی گزاری ۔ حضرت ابوالفضل العباس اور ان کے بھائیوں کو دشمن نے امان دی لیکن انہوں نے ان کی امان کو قبول نہیں کیا اور ایسا کردار پیش کیا کہ وفاداری کی مثال بن گئے۔

مزید کہا کہ آج کے پر فتن دور میں حضرت عباس (ع) کی بصیرت سے درس لینےکی ضرورت ہے۔ انسان با بصیرت فتنہ اور مشکل حالات میں درست اور فصاحت و بلاغت زمانی و مکانی کو سامنے رکھ کر بات کرتا ہے آپ کا امان نامہ کو ٹھکرا کر زمانے کے امام کی اطاعت میں جان فدا کرنا تا قیام قیامت یزیدیت کے منہ پر شجاعت و بصیرت کا طمانچہ ہے۔

آخر میں کہا کہ آج کے پر فتنہ دور میں میں غازی با وفا کی بصیرت سے درس لیتے  ہوئے حق اور درست راہ کا انتخاب اور اپنے زمانے کے امام کی اطاعت کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .