۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
جعفر جنی

حوزہ/ کلام اور عقائد کے ماہر نے کہا: امام حسین (ع) نے انسانیت کا نمونہ ہونے کی بنیاد پر اپنے امور کو ظاہری شکل اور طبیعتی اسباب کے مطابق انجام دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عقائد اور کلام کے ماہر جواد حیدری نے اصفہان میں حوزہ نیوز ایجنسی کے ایک صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے اس سوال کے جواب میں "امام حسین علیہ السلام نے عاشورہ کے دن  زعفر جن کو جہاد کی اجازت کیوں نہیں دی؟" کہا کہ: قدیمی روائی یا تاریخی منابع میں جعفرجن یا زعفر جن کا تذکرہ نہیں ہے اس لیے محکم روائی یا تاریخی منابع سے ہمارا ہاتھ خالی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: "فرشتوں اور جنوں کی مدد کا اظہار کرنا کچھ روایات میں مثلا مرحوم مفید رضی اللہ عنہ کی الارشاد اور پھر ان کا اتباع کرتے ہوئے علامہ مجلسی کی  بہار میں پایا جاتا ہے ، لیکن اس کا کوئی ذکر نہیں ہے کہ وہ جگہ کہاں تھی اور کون کون جنات تھے؟

حیدری نے بیان کیا کہ: ابا عبداللہ الحسین (ع) کا مقصد کسی معجزہ یا خارق عادت کو استعمال کرنا نہیں تھا ، لیکن اگر امام اسباب کے مطابق عمل نہیں کرنا چاہتے تو زعفر جن اور فرشتوں کی ضرورت نہیں تھی ، کیونکہ امام اللہ کے اذن کے بہ طفیل اپنے ارادے اور ولایت سے دنیا کو تہہ و بالا کر سکتے تھے۔

کلام اور عقائد کے ماہر نے بیان کیا: امام حسین (ع) نے انسانیت کا نمونہ ہونے کی بنیاد پر اپنے امور کو ظاہری شکل اور طبیعتی اسباب کے مطابق انجام دیا۔

انہوں نے کہا: لہذا سب سے پہلے یہ کہ زعفر جن کی داستان کی کوئی مضبوط تاریخی بنیاد نہیں ہے۔ 

دوم ، یہ فرض کرتے ہوئے کہ زعفر جن کی داستان کی ایک ٹھوس بنیاد ہے ، لیکن امام حسین علیہ السلام نے ہدایت کے راستے میں غیر معمولی چیزوں کو استعمال کرنے کا ارادہ نہیں کیا ، بلکہ انہوں نے دوست اور دشمن کے لئے اتمام حجت کا ارادہ کیا تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ کون حق کے تابع ہے اور کون حق اور انصاف کے خلاف اپنی تلواریں کھینچتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .