حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ممتاز لبنانی سنی عالم دین اور جمعیت قولنا و العمل کے سربراہ شیخ احمد قطان نے بعثت پیغمبر اسلام کے موقع پر اسراء و معراج کا تذکرہ کرتے ہوئے فلسطین کو ہر حال میں قبلہ اول منانے کی ضرورت پر زور دیا اورکہاکہ معراج النبی(ص) کے موقع پر ہم تاکید کرتے ہیں کہ خدا نے مسجد الحرام اور مسجد اقصی کے مابین ایک خاص رابطہ قائم کیا ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ جو بھی مسجد الاقصی سے دستبردار ہو گا وہ مسجد الحرام اور کعبۃ اللہ سے بھی دستبردار ہو جائے گا۔
فلسطین کو بحال کرنے کا واحد راستہ جہاد اور مزاحمت ہے
انہوں نے کہا کہ معراج النبی (ص) کے موقع پر ہمارا پیغام یہ ہے کہ فلسطین کو ہر حال میں قبلہ اول رہنا چاہئے،فلسطین کی آزادی کیلئے ہر قسم کی جد و جہد جاری رکھنا چاہئے اور ہمیں یہ جاننا چاہئے کہ فلسطین کو بحال اور آزاد کرانے کا واحد راستہ جہاد اور مقاومت ہے۔
صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا باعث ننگ و عار ہے
ممتاز سنی عالم دین نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے ساتھ ہم مذہبی اور سیاسی آزادی کے ساتھ معراج النبی جیسے عظیم پروگرام نہیں منا سکیں گے،مزید کہاکہ آج ہم کچھ ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات سے ان کی ذلت و رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں دیکھ رہے ہیں اور یہ تعلقات ہمارے،اعتقادی اصولوں اور اسراء و معراج کے پیغامات سے دستبردار ہونے کا سبب بنے ہوئے ہیں۔
امت اسلامیہ کا حقیقی دشمن صہیونی ہے
شیخ احمد قطان نے بیان کیا کہ عرب اورامت اسلامیہ کا حقیقی دشمن،وہی ہماری سرزمین اور مقامات مقدسہ پر قابض صہیونی دشمن ہے،لہذا، ہمیں ہر قسم کے قبائلی، مذہبی، نسلی اور سیاسی تعصبات سے بالاتر ہو کر،امت اسلامیہ کے حقیقی دشمن سے لڑنے کے لئے پوری طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔