۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آیت الله سید عبد الله غریفی از علمای بحرین

حوزہ/بحرینی ممتاز عالم دین آیت اللہ سید عبد اللہ غریفی نے امام وقت علیہ السلام کے منتظرین کیلئے چار اہم عوامل کے پائبند رہنے کی ہدایت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین سے،ممتاز عالم دین آیت اللہ سید عبد اللہ غریفی نے امام وقت علیہ السلام کے منتظرین کیلئے چار اہم عوامل کے پائبند رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی عدم رعایت کو ظہور کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حقیقی معنوں میں انتظار کرنے والوں پر ان چار ارکان کی فراہمی ضروری ہے ، کہا کہ ان میں سے ہر ایک کی غیر موجودگی انتظار کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔

ظہور امام وقت علیہ السلام کی راہ میں مندرجہ ذیل چار عوامل مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں:

1۔فکری اور ثقافتی استحکام:

آیت اللہ غریفی نے ظہور کی راہ میں سب سے پہلے اور اہم رکن کو "فکری اور ثقافتی استحکام" قرار دیا اور مزید کہا کہ اس کا مطلب،مذہبی شعور و بیداری اور انتظار ہے اور حقیقی منتظر اسلام، مذہب، فقہ، شریعت اور انتظار کے اصلی مفہوم سے متعلق آگاہی اور آشنائی رکھتے ہیں۔

2۔وجدان اور معنوی اعتبار سے استحکام:

بحرینی عالم دین نے انتظار کی راہ میں دوسرے اہم رکن کو معنوی اور ضمیر کے استحکام جانا اور بیان کیا کہ حقیقی منتظرین معنویت اور عبادت،انتظار اور دین و مذہب سے عشق اور وابستگی میں نمونہ عمل ہیں اور وہ اسلام میں ضم ہیں اور امام زمان علیہ السلام کے عاشق ہیں۔

3۔اخلاقی اور رفتاری استحکام:
 
ظہور کی راہ میں،انہوں نے تیسرے اہم رکن کو "اخلاقی اور رفتاری استحکام" بیان کیا اور کہا کہ منتظرین پر ضروری ہے کہ اپنے رفتار و کردار کو زہد و تقوی کے ساتھ درست کریں اور گناہ اور خدا کی نافرمانی سے دوری اختیار کریں،کیونکہ امام وقت عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے مددگار اطاعت اور پرہیزگاری میں اعلی مقام پر فائز ہیں۔

4۔تبلیغی اور تحریکی استحکام:

آیت اللہ سید عبد اللہ غریفی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ظہور امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی راہ میں چوتھے اہم رکن "تبلیغ اور تحریک" ہے، مزید کہا کہ منتظرین پر ضروری ہے کہ ان کی تحریک اور جدوجہد ظہور کی راہ میں ہوں اور امر بالمعروف کرتے ہوئے فساد، انحرافات اور گمراہی سے مقابلہ کریں ،کیونکہ یہی لوگ جب امام علیہ السلام ظہور فرمائیں گے تو رسالت کی مانند بہت بڑے اقدامات اٹھائیں گے۔

آخر میں ، انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم عقل و وجدان اور رفتار و کردار کو ظہور کی راہ میں قرار دینے میں کامیاب ہوئے تو یقیناً ہمارا حقیقی منتظرین میں شمار ہو گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .