۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
حجت الاسلام و المسلمین حمید شهریاری دبیرکل مجمع

حوزہ/ مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے نجف اشرف میں علماء کرام سے ملاقات میں، امت واحدہ تک پہنچنے کیلئے اسلامی یونین کے تصوراتی ماڈل اور اس کی افادیت پر گفتگو کرتے ہوئے امت واحدہ تک پہنچنے کے لئے اسلامی یونین کے تصوراتی ماڈل اور اس ماڈل کے پانچ اصولوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسلامی ممالک کے مابین اتحاد و وحدت پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین حمید شہریاری نے،عراق میں نمائندہ ولی فقیہ کی دعوت پر منعقدہ اجلاس بعنوان "ہم آہنگی علمائے نجف"سے گفتگو کرتے ہوئے امت واحدہ تک پہنچنے کے لئے اسلامی یونین کے تصوراتی ماڈل اور اس ماڈل کے پانچ اصولوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسلامی ممالک کے مابین اتحاد و وحدت پر زور دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے نئے دور نے عالم اسلام کیلئے ایک اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور مقام معظم رہبری آیت اللہ خامنہ ای کے مجمع جہانی سے متعلق جاری کردہ حکم کے مطابق،عالم اسلام میں امت اسلامیہ کے اتحاد و وحدت کے حصول کیلئے مستحکم اور عقلی اقدامات کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین شہریاری نے مزید کہا کہ ہم نے عالمی سطح پر اسلامی دنیا میں جدت اور نئے نظریات کی توسیع کیلئے ایک یونین، "یونین آف مسلم ممالک" کے عنوان سے متعارف کرایا ہے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ انقلاب اسلامی کے دوسرے مرحلے میں ، یہ یونین بہت جلد عالمی سطح پر ترقی کرے گی۔

مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ نے تاکید کی کہ امت واحدہ کا مطلب،عالمی سطح پر مسلمانوں کا ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم کا ساتھ دینا ہے۔رسول اللہ (ص) کے ساتھ دینے کی دو قسمیں ہیں ایک، دشمن کا آمنا سامنا کرنا ہے اور دوسری،ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی اور دوستی برقرار رکھنا ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین شہریاری نے مزید اپنی گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے اسلامی یونین کے تصوراتی ماڈل اور اس ماڈل کے اصولوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔

اجلاس کے اختتام پر، نجف اشرف کے علماء اور برجستہ شخصیات نے اسلامی یونین، اتحاد اور تقریب مذاہب اسلامی کی صورتحال اور اس کی مضبوطی کے طریقوں پر اپنے زریں خیالات کا اظہار کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .