۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام  اتحاد امت کانفرنس کا انعقاد

حوزہ/ اسلام آباد میں اتحاد امت کانفرنس سے تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل اور پاکستانی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام کے خلاف مغربی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور اتفاق ضروری ہے اور ہمیں اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے دشمن کی سازشوں اور تحریکوں کے خلاف چوکنا رہنا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ اتحاد امت کانفرنس سے تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل اور پاکستانی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام کے خلاف مغربی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور اتفاق ضروری ہے اور ہمیں اس مقصد کو آگے بڑهانے کے لیے دشمن کی سازشوں اور تحریکوں کے خلاف چوکنا رہنا ہوگا۔

تصویری جهلکیاں: اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام اتحاد امت کانفرنس کا انعقاد

اتحاد امت کانفرنس میں اسلامی مذاہب کے معروف علماء، مذہبی مفکرین اور پاکستانی علماء بشمول شیعوں، سنیوں، بریلویوں اور دیوبندیوں نے شرکت کی۔

نیز پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر "سید محمد علی حسینی"، ایرانی ثقافتی قونصلر "احسان خزائی" اور روالپنڈی میں قائم ایرانی خانہ فرہنگ کے سربراہ "فرامرز رحمان زاد" سمیت اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے کے ماہرین بهی اس ایونٹ میں موجود تهے۔

پاکستانی شخصیات بشمول سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے منعقدہ کانفرنس میں حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری اور ماہرین کی اسمبلی کے رکن مولوی "نذیر احمد سلامی" کی موجودگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عالم اسلام کے مفادات کو آگے بڑهانے اور مسلم اقوام کے حقوق کے دفاع میں ایران اور پاکستان کے موثر موقف پر زور دیا۔

انہوں نے اسلامی ممالک کے حکمرانوں اور سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماؤں کے اسلامی اقوام کے حقوق بالخصوص فلسطینی عوام کے دفاع کے لیے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے عالم اسلام کے مفکرین اور اشرافیہ کا مشترکہ مقاصد اور مفادات کے حصول پر اتفاق رائے ناگزیر ہے۔

در این اثنا حجۃ الاسلام شہریاری نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کو اپنے اختلافات کو بهولنا ہوگا کیونکہ ان کی کامیابی کا واحد راز مسائل اور اختلافات کو ہوا دینے سے گریز کرنا ہے۔

تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ آج مسلمانوں کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ایک دوسرے سے دوری ہے۔ جب کہ ہم ایک مضبوط ہم آہنگی سے اور محاذ آرائی سے اجتناب کے ساته "اسلامی ممالک کی یونین" بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اتحاد ہی وہ واحد ہتهیار ہے جس سے اسلام کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اگر مغرب والے نام نہاد یورپی یونین جیسی یونین بنا سکتے ہیں تو مسلمان کیوں نہیں بنا سکتے؟ جب کہ ہمارے پاس اختلافات سے بچنے اور اتحاد کی راہ پر اللہ رب العزت سے مدد لینے کے مضبوط مواقع ہیں۔

ڈاکٹر شہریاری نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام کے دشمن اپنے مذموم منصوبوں کے نفاذ میں ناکام ہوجائیں گے اور اسلامی جمہوریہ ایران مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو وسعت اور فروغ دینے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .