۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
فایق رستمی

حوزہ/امام جمعہ سنندج نے کہا کہ کردستان میں 4000 اہلسنت طلباء کی موجودگی نے اسلام اور انقلاب دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے جو کہ ایک الہی اور دینی برکت اور رحمت سے کم نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اہل سنت عالم دین مولوی فایق رستمی نے کردستان میں مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام حمید شہریاری کی موجودگی میں "حوزہ ہائے علمیہ کے غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل علماء اور طلباء و طالبات" کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے تناظر میں کردستان کے علماء ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت اور بھائی چارے کا محور رہے ہیں۔

مجلس خبرگان رہبری میں کردستان کے عوامی نمائندے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ کردستان اتحاد و وحدت کے صوبے کے طور پر متعارف ہے،کہا کہ صوبۂ کردستان میں دینی مراکز اور یونیورسٹی آف مذاہب اسلامی ہے لیکن ان اہم مراکز کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

امام جمعہ سنندج نے کہا کہ ہمیں اسلامی جمہوریہ ایران کی 13ویں حکومت سے امید ہے کہ وہ صوبۂ کردستان کے دینی مدارس،مراکز،یونیورسٹیاں اور اہل سنت علماء کے معاشی مسائل کو حل کرنے کے تعلق سے جدوجہد کرے گی۔

مولوی رستمی نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے کردستان میں 4000 اہلسنت طلباء کی موجودگی نے اسلام اور انقلاب دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے جو کہ ایک الہی اور دینی برکت اور رحمت سے کم نہیں ہے۔

کانفرنس سے خطاب کے دوران، ایران کے مغربی علاقوں کے دینی مراکز کے سربراہ حجۃ الاسلام سعید عسگری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ علمائے کرام نے انقلاب اور نظام جمہوریہ اسلامی ایران کی سربلندی اور کامیابی کے لئے خود کو وقف کردیا ہے،کہا کہ صوبۂ کردستان نے اتحاد و وحدت پیدا کرنے،دشمنوں کے ناکام عزائم کو خاک میں ملانے اور انقلاب اسلامی کے تحفظ
کے لئے اب تک 54 علمائے کرام کی شہادت کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

ایرانی مغربی علاقوں کے دینی مراکز کے سربراہ نے مزید کہا کہ صوبۂ کردستان میں اتحاد و وحدت کے محور ان شہید علماء میں ہم مولوی برہان عالی، مولوی شیخ الاسلام اور مولوی حیدر فہیم شہید کا ذکر کر سکتے ہیں۔

آخر میں،حجۃ الاسلام عسگری نے اس بات کی نشاندہی کی کہ رہبر انقلاب اسلامی نے کیا خوب فرمایا کہ کردستان ایک خاموش جدوجہد کی سرزمین ہے اور اس صوبے نے عظیم دینی شخصیات کی پرورش کی ہے، جن کی جدوجہد اور تحریک کا اصل محور اتحاد کا حصول رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .