حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہل سنت عالم دین مولوی فایق رستمی نے ایران کے صوبۂ کردستان میں نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا کہ رواداری دینِ اسلام کے احکام میں سے ایک حکم ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: لوگوں کے ساتھ رواداری کرنا فرائض میں سے ہے۔
شہر سنندج کے سنی اِمام جمعہ نے کہا کہ آج مختلف عہدوں پر فائز ملکی حکام پر معاشرہ اور عوام کے تعلق سے بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور ضروری ہے کہ وہ عدل و انصاف کے صحیح نفاذ اور ان سے رجوع کرنے والے لوگوں کے ساتھ احترام سے پیش آئیں، کیونکہ یہ دین کے تاکید شدہ احکامات میں سے ایک ہے۔
مجلسِ خبرگان رہبری میں کردستان کے عوامی نمائندہ نے علماء کو مخاطب کر کے اس بات پر زور دیا کہ علماء کو چاہیئے کہ وہ اپنے طرز عمل سے اسلامی معاشرے میں اتحاد اور بھائی چارے کو مزید فروغ دیں، کیونکہ دشمن کے خلاف اتحاد و یکجہتی وقت کی ضرورت ہے۔
مولوی رستمی نے مزید کہا کہ آج ہمیں ایک دوسرے کے خلاف دست و گریباں ہونے کے بجائے متحد ہو کر اسلام اور نظام اسلامی کے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیئے اور ملک میں دشمنوں کے ناپاک عزائم اور منصوبوں کو ناکام بنانا چاہیئے۔
اِمام جمعہ شہر سنندج نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اسلام ایک مہربان مذہب ہے جس میں عفو و درگزر پر بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے، لہٰذا اسلامی معاشرہ میں بھی ہمدردی اور احسان ہونا چاہیئے۔
مولوی رستمی نے کہا کہ امید ہے کہ ملک اور صوبۂ کردستان کی عوام اپنی بصیرت اور دور اندیشی سے دشمنانِ خدا کو شکست دینے کیلئے زمینہ فراہم کریں گے، تاکہ ان شاء اللہ ہم اپنے دینی بھائیوں کے درمیان بعض اختلافات کو دور کرتے ہوئے دیکھیں۔