۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام  اتحاد امت کانفرنس کا انعقاد

حوزہ/ تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ: یورپ کے اتحاد کی وجہ دنیاوی مفادات اور معیشت ہے۔ مسلمانوں کے پاس اتحاد کا محور قرآن کریم اور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپ میں مسیحیوں کے تین مذاہب، مختلف قومیں اور مختلف زبانیں بولنے والے آباد ہیں، اس کے باوجود وہاں پر ایک یونین کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، یہی قومیں آپس میں عالمی جنگیں لڑ چکی ہیں۔ دوسری جنگ عظیم میں انهوں نے ساڑهے سات کروڑ سے زیادہ انسانوں کو قتل کیا ہے، لیکن آج ان کی ایک کرنسی اور ایک پارلیمنٹ ہے، وہ یکساں اقتصادی مفادات کے لیے اکٹهے ہیں۔ اسلامی ممالک بهی مختلف مسالک، قومیتوں اور زبانوں کے اختلاف کے باوجود ایسی ہی ایک یونین تشکیل دے سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار عالمی ادارہ تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر شہریاری نے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یہ بهی پڑهیں: اسلام کے خلاف مغربی سازشوں کا مقابلہ کیلئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور اتفاق ضروری ہے

انهوں نے کہا کہ یورپ کے اتحاد کی وجہ دنیاوی مفادات اور معیشت ہے۔ مسلمانوں کے پاس اتحاد کا محور قرآن کریم اور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے۔ ڈاکٹر شہریاری نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم رسالت مآبؐ کے ساته ہوں۔ قرآن بهی والذین معہ کہتا ہے اور وہ ہم سے یہی چاہتا ہے کہ ہم رسولؐ اللہ کے ساته ہوں۔ سب مل کر ان کا دامن تهام لیں۔ ڈاکٹر شہریاری نے ملی یکجہتی کونسل کی اتحاد امت کی کاوشوں کو سراہا۔ انهوں نے کہا کہ سامراجی قوتیں اتحاد امت کے خلاف ہیں اور اس سلسلے میں مختلف حیلے بہانے تراشتی رہتی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے کہا کہ اس وقت اہم ترین کام اتحاد امت ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اور ادارہ تقریب مذاہب اسلامی یہی کام انجام دے رہے ہیں۔ جو بهی شخص اتحاد کو ختم کرنے کی کوشش کرے، وہ دشمن کا آلہ کار اور قابل نفرت ہے۔ فلسطین، روہنگیا، یمن اور اسی طرح دیگر ممالک میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ ایران کے علاوہ کسی اسلامی ملک نے مسلمانوں کے لیے آواز نہیں اٹهائی۔ صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے مزید کہا کہ اسرائیل کی فضائیہ کے سربراہ کو کیسے جرأت ہوئی کہ وہ ایران پر حملے کی دهمکی دے۔ ان سب سازشوں کا مقابلہ اتحاد سے ہی ممکن ہے۔

ایران کی رہبر کونسل کے رکن مولانا نذیر احمد سلامی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل ایک نعمت عظمیٰ ہے۔ کونسل کی کوششوں سے پاکستان میں ہم آہنگی کی فضا کو فروغ ملا ہے۔ انهوں نے کہا کہ بیالیس سال پہلے پاکستان میں بالکل اور طرح کی صورت حال تهی۔ اب جو اتحاد کی فضا اس کونسل کی کوششوں سے دکهائی دے رہی ہے، اس سے میرا دل بہت خوش ہوا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ تقریب و وحدت ہمیشہ کی ضرورت ہے۔ سید محمد علی حسینی نے حکومت پاکستان اور عمران خان کی اسلامی مقدسات کے تحفظ کے حوالے سے کوششوں کو سراہا۔کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے لیے ایران کی کوششیں قابل قدر ہیں۔
تقریب سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس، اسلامی تحریک پاکستان کے نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی، جماعت اسلامی کے ایم این اے عبدالا کبرچترالی، جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم، اسلامی تحریک کے سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی، ملی یکجہتی کونسل شمالی پنجاب کے صدر ڈاکٹر طارق سلیم، جماعت اہل حدیث کے سیف اللہ خالد، تنظیم اسلامی کے راہنما قاری ضمیر اختر، جامعۃ المصطفیٰ کے ڈائریکٹر اور وفاق المدارس شیعہ کے سیکرٹری جنرل علامہ انیس الحسنین خان اور دیگر نے بهی خطاب کیا۔
اس کانفرنس میں کونسل میں شامل جماعتوں کے مرکزی اور صوبائی قائدین کی ایک بڑی تعداد بهی شریک تهی۔ کانفرنس کی نظامت کے فرائض کونسل کے سیکرٹری جنرل جناب لیاقت بلوچ نے انجام دیئے، جبکہ ترجمانی کی ذمہ داری کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر کے سپرد تهی۔ اختتامی دعا امت واحدہ کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے کروائی۔ اس اجلاس میں سول سوسائٹی اور میڈیا کے اراکین کی بهی ایک بڑی تعداد موجود تهی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .