حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف میں بیت امام خمینیؒ میں اُن کی سالانہ برسی کے موقع پر ایک باوقار اور پُرمعنویت تقریب منعقد ہوئی جس میں علمائے کرام، فضلاء، انقلابی شخصیات اور عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس تقریب سے نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ حسینی نے خطاب کیا اور انقلاب اسلامی کے فکری، روحانی اور سیاسی اثرات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ نے دین اسلام کو محدود انفرادی عمل کے دائرے سے نکال کر ایک مکمل، جامع اور عملی نظام کی حیثیت سے زندہ کیا، جو آج بھی عالمی سطح پر مظلومین و محرومین کے لیے اُمید کا چراغ ہے۔ آیت اللہ حسینی نے فرمایا کہ انقلاب اسلامی نے نہ صرف ایران میں استبدادی نظام کو زمین بوس کیا بلکہ اسلام کو عالمی سطح پر ایک فعال اور بیدار تحریک کے طور پر پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امام خمینیؒ نے مسلمانوں کو خود اعتمادی اور عزت نفس عطا کی، اور امت مسلمہ کو قومیت، نسل اور سرحدوں سے بالاتر ایک واحد روحانی اور فکری وحدت میں بدل دیا۔ امام کی قیادت میں شیعہ مکتب فکر کو بھی عالمی سطح پر وہ مقام ملا جو صدیوں سے نظرانداز ہوتا رہا تھا۔
آیت اللہ حسینی نے امام خمینی علیہ الرحمہ کی سادہ زیستی، تقویٰ اور عوامی مزاج کو اسلامی حکمرانی کے لیے ایک عملی معیار قرار دیا اور کہا کہ امام نے طاقت و غرور کی بت شکنی کرکے حاکموں کو بندۂ خدا بن کر جینے کا سبق دیا۔
انہوں نے اس موقع پر ایران کے استقلال، مشرق و مغرب سے آزادی، اور ملت ایران کی عزت و آبرو و شناخت کی بحالی کو امام راحل کا سب سے عظیم کارنامہ قرار دیا۔









آپ کا تبصرہ