حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی شیعہ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ میرزا محروس نے بحرینی مرکزی جیل "جوّ" انتظامیہ کی جانب سے طبی سہولیات کی عدم فراہمی سمیت ناروا سلوک سے تنگ آکر جمعہ 16اپریل 2021ءسے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
مقامی ذرائع نے شیعہ عالم دین کے خاندان سے نقل کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شیخ محروس دائمی بیماریوں سے متاثر ہیں جبکہ متبادل جرمانہ قانون، ان کی جسمانی حالت کے مطابق ہے اور ایک سال پہلے ان کی آزادی کی درخواست دائر کر دی گئی تھی تاہم تمام شرائط و ضوابط مہیا ہونے کے باوجود بحرینی ظالم حکومت انکار کر رہی ہے۔
شیخ محروس کے خاندان نےبحرین کی جیلوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اور 90 سے زائد قیدیوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کی اطلاع پر، ان کی صحت کے بارے میں بہت زیادہ تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ محروس کو 15 سال قید کی سزا دی گئی تھی، جس میں سے انہوں نے 10 سال کی سزا کاٹ چکے ہیں،جمعہ 16اپریل 2021ء سے شیخ محروس نے جیل انتظامیہ کے ناروا سلوک اور علاج و معالجے کی سہولیات نہیں ملنے پر بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
2011ء میں بحرینی انقلاب میں گرفتار ہونے کے بعد شیخ محروس مختلف شکنجوں کے ذریعے تشدد کا نشانہ بننے سے کمر کے شدید درد میں مبتلا ہیں تاہم ان تکالیف کی وجہ سے آرام بھی نہیں کر سکتے اور جوّ جیل انتظامیہ ان کی سلامتی پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔
یاد رہے کہ بحرینی فوجی عدالت نے حجۃ الاسلام شیخ محروس کو جمہوریت الائنس کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے جرم میں 15 سال قید کی سزا سنائی تھی۔