۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجت الاسلام و المسلمین ناصر رفیعی

حوزہ/خطیب حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ (س) نے کہا کہ اندرونی خوشی کے اہم عوامل میں سے ایک خدا کی یاد ہےاور قرآن کریم کی آیات کے مطابق، خدا کی یاد سکون کا باعث ہوتی ہے،خدا کی یاد سے دل میں ایک کیفیت پیدا ہوتی ہے جو انسان کو متحرک بناتی ہے اور زندگی میں خدا کی یاد کے علاوہ کچھ بھی سکون اور اطمینان کا باعث نہیں ہوتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کےمطابق، حجت ‌الاسلام ‌والمسلمین ناصر رفیعی نے حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں زائرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں کے اہم موضوعات میں سے ایک معاشرے میں انسانی خوشحالی اور خوشی کا موضوع ہے، جس کے بارے میں روایات کے ساتھ بزرگوں کے کلام اورقرآن مجید میں بطور خاص خصوصی الفاظ کے ساتھ میں بھی اشارہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کے فرمان کے مطابق، مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ صبح سویرے نیند سے خوشی خوشی بیدار ہو جاتے ہیں اور موت خوشحال انسانوں کے لئے آسان ہے۔

استاد حوزہ علمیہ نے بیان کیا کہ اہل بیت علیہم السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا،خداوند متعال سے خوشحالی اور سرور کی درخواست تھی،خوشحالی اور خوشی کا تعلق بیہودگی اور تمسخر سے نہیں ہے بلکہ حقیقی خوشی و مسرت وہی معنوی خوشحالی ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے زور دے کر کہا کہ حقیقی خوشی روحی قدر وقیمت شمار ہوتی ہے اور قرآن کریم عدم غم و اندوہ کو اولیاء الہی کی صفات میں سے ایک قرار دیتا ہے، جبکہ غدار اور خائن افراد ہمیشہ خوف اور تشویش میں رہتے ہیں۔

خطیب حرم حضرت فاطمہ(س)نے کہا کہ عاشورا کے دن امام حسین علیہ السلام شہادت کا خوشی سے انتظار کررہے تھے جتنا وقت شہادت قریب آتا امام علیہ السلام کی معنوی خوشی میں اضافہ ہوتا تھا اور معنوی خوشی کے مقابلے میں سستی، بے قراری اور ندامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہل بیت علیہم کی جانب سے نقل شدہ روایات کے مطابق، پیدل چلنا،گھوڑا سواری، تیراکی،سبز باغات اور درختوں کی جانب نگاہ کرنا،صاف و شفاف پانی پینا،مسواک کرنا،زوجہ کا زوج اور زوج کا زوجہ کی طرف نگاہ ڈالنا اور دوستوں کے ساتھ مل کر گفتگو کرنا ظاہری خوشی اور مسرت کے اسباب میں سے ہیں۔

جامعۃ المصطفی کے استاد نے کہا کہ سوشل میڈیا پر علمی و خانوادگی گروپس کی تشکیل اور مختلف موضوعات پر گفتگو سے بھی خوشحالی پیدا ہو سکتی ہے لیکن بدقسمتی سے سوشل میڈیا سے ایسا استفادہ حاصل نہیں کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر رفیعی نے زور دے کر کہا کہ اندرونی خوشی کے اہم عوامل میں سے ایک خدا کی یاد ہےاور قرآن کریم کی آیات کے مطابق، خدا کی یاد سکوں کا باعث ہوتی ہے،خدا کی یاد سے دل میں ایک کیفیت پیدا ہوتی ہے جو انسان کو متحرک بناتی ہے اور زندگی میں خدا کی یاد کے علاوہ کچھ بھی سکوں اور اطمینان کا باعث نہیں ہوتا۔

حجت الاسلام و المسلمین رفیعی نے مزید کہا کہ سستی کے اہم اسباب میں سے ایک بے صبری،غربت اور خدا کی یاد سے غافل ہونا ہے اسی لئے مشکلات اور سختیوں میں خدا کی یاد بہت ہی اہم اور ضروری ہے۔

استاد حوزہ علمیہ نے آخر میں کہا کہ انسانوں کا مختلف بیماریوں کے مقابلے میں کمزور پڑ جانا خوف و ہراس کی وجہ سے ہے اور اسی کورونا کے کیس نے بہت سے لوگوں کو تباہ کر دیا کیونکہ وہ اس بیماری کے مقابلے میں مقاومت کا مظاہرہ نہیں کر پا رہےتھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .