۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
سلی

حوزہ/ آیت اللہ عباس علی سلییمانی نے کاشان میں اپنے نماز جمعہ کے خطبہ میں اعیاد شعبانیہ اور نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نوروز معاشرتی بندھنوں کو مضبوط کرتا ہے اور اجتماعی روح و تازگی عطا کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کاشان/ آیت اللہ عباس علی سلییمانی نے کاشان میں اپنے نماز جمعہ کے خطبہ میں اعیاد شعبانیہ اور نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے عید نوروز میں رحم و کرم پر زور دیتے ہوئے کہا:نوروز معاشرتی بندھنوں کو مضبوط کرتا ہے،اور اجتماعی روح و تازگی عطا کرتا ہے۔

انہوں نے نوروز کو بدگمانیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے، تعلقات کو مستحکم کرنے، غم و غصے کو دور کرنے، دوستانہ تعلقات کو مستحکم کرنے، حقیقی محبت اور دوستی، پڑوس، مقامی اور ساتھی شہریوں  کی تجدید محبت کا وسیلہ قرار دیا۔ مزید بیان کیا کہ نوروز  غریب، مساکین، محروموں اور مظلوموں کا خیال رکھنے کا بہترین وقت ہے۔

انہوں نے ٩٩ قمری شمسی میں اپنے ملک کی اندرونی اور بیرونی پیشرفتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بدنام زمانہ کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے، مزید یاد دلاتے ہوئے کہا کہ منحوس کرونا وائرس نے پوری دنیا کو تہ و بالا کردیا ہے۔ اسکو مثل پہلی اور دوسری عالمی جنگوں کی ہی طرح ہم اس سال کو یاد رکھیں گے۔

آیت اللہ سلیمانی نے معاشی، معاشرتی اور خاندانی تعلقات، رسومات ادا کرنے اور لوگوں کی اجتماعی عبادت پر کورونہ کے اثرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مساجد کی بندش کے ساتھ کورونا کے دنوں میں جمعہ اور نماز جماعت اور محرم، صفر اور فاطمیہ کے سوگ کی تقاریب اور اربعین حسینی مارچ میں عدم شرکت جیسی محدودیتوں کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 22 بہمن مارچ کا انعقاد نہ ہونا اور کار مارچ تک محدود ہونا اور قدس کے عالمی دن پر مارچ نہ کرنا کورونا وائرس کے مضر اثرات میں شامل ہیں۔

کاشان میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے نے مقام معظم رہبری کی ہمدردی اور ہمدلی کی حکمت عملی کی طرف اشارہ کیا اور کہا: مومنانہ مدد نے معاشرے کو ایک نئی روح عطا کی اور ملک کی ہمدردی اور بھائی چارگی کے شعبوں میں ایک نیا افق پیدا کیا۔

انہوں نے کورونا کے خلاف جنگ میں ملک کے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کی بے مثال قربانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: "ملک کے صحت کے جہادیوں، جن میں ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس اور نرسوں، جہادی اسکالرز، طلباء، اور لوگوں کے مختلف طبقات نے اپنی قربانیوں کے ساتھ کرونا کے خلاف جنگ کی ہے "۔

خبرگان رہبری کے رکن نے بدنام زمانہ کورونا وائرس ویکسین کی تیاری میں ملک کے گمنام فوجیوں کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا: "کورونا کے خلاف جنگ میں روایتی دوائیوں کی اصل دوا تیار کرنے میں ملک کی سائنسی کوشش بھی قابل ستائش ہے۔ "

انہوں نے مزید کہا: "بدقسمتی سے، غیر ملکی زرمبادلہ مارکیٹ میں غلط پالیسیوں کا نفاذ، اسٹاک ایکسچینج، سونا، بنیادی اشیا کی تقسیم، مارکیٹ میں دلالی سے نمٹنے میں ناکامی، ملکی معیشت کو برجام سے جوڑنا اور  امریکہ اور یورپ کے خالی وعدوں سے دلبستگی نے، سنہ ٩٩ میں عوام اور ملک میں افراتفری اور معاش میں خلل پیدا کیا۔

کاشان کے امام جمعہ نے مزید کہا: "جبکہ دفاع، صحت کی فراہمی اور گھریلو سامان کے میدان میں پیداوار چھلانگ کے نعرہ کے ساتھ بہت اچھا کام ہوا تھا، بہت سی صنعتوں میں، ہمیں پیداوار میں کودنے کے لئے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔"

کاشان میں ریبر معظم کے نمائندے نے آخر میں کہا: عوام کے انقلابی صبر اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کی حکمت عملی کے ساتھ، قومی مزاحمت میں اضافے نے امریکہ کا زیادہ سے زیادہ دباؤ ناکام بنا دیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .