حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے ماہ مبارک رمضان کی مناسبت سے حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے کہا: سورہ عنکبوت کی آیت نمبر 16 اور 17 میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لوگوں کو توحید اور خدا پرستی کی دعوت کی طرف اشارہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: روایت کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام تمام انبیاء کے باپ تھے۔ ان کی ایک نمایاں صفت "خلیل الرحمن" تھی۔
انہوں نے کہا: حضرت ابراہیم علیہ السلام کسی سے کوئی چیز نہیں لیتے اور نہ کسی کو اپنے دروازے سے خالی پلٹ آتے تھے وہ زمین پر بہت زیادہ سجدے کیا کرتے اور محمد و آل محمد (ص) پر صلوات بھیجتے تھے۔
دینی علوم کے استاد نے کہا: حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اہم ترین خصوصیت یہ تھی کہ وہ توحید کے علمبردار تھے۔ بہت زیادہ اہل دعا اور بردبار تھے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا: شرک اور بت پرستی سے مقابلہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اہم ترین اہداف میں سے تھا۔
انہوں نے کہا: حضرت ابراہیم علیہ السلام نے سب سے پہلے توحید کی دعوت کا آغاز اپنی قوم بالخصوص اپنے چچا سے کیا۔ پھر وہ نمرود کی بت پرستی کے مقابلے میں نبرد آزما ہوئے اور پھر تیسرے مرحلہ میں عام لوگوں کو توحید کی طرف دعوت دی۔
حجت الاسلام رفیعی نے کہا: اگر کوئی خدا کے ساتھ ہو تو وہ ہمیشہ اپنی اصلاح کی فکر میں رہتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ وہ اپنے کردار کا محاسبہ کر کے غلط کردار کی اصلاح کرے۔
انہوں نے کہا: موحدین کی زندگی میں ہمیشہ تغیر و تبدل رہتا ہے۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کی زندگی خدائی رنگ پیدا کرے۔
انہوں نے کہا: ایک موحد کی زندگی ہمیشہ کمال کی طرف سفر میں رہتی ہے۔
حجت الاسلام رفیعی نے آخر میں کہا: موحدین کبھی دشمن کے مقابلہ میں سر تسلیم خم نہیں کرتے اور طاغوت سے ٹکرانا موحدین کی بارز خصوصیت ہے۔