حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قاہرہ مصر سے سوئس سفیر سے ملاقات میں شیخ الازہر احمد الطیب نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دین نیکی اور رواداری کی بنیاد پر بشریت کے نفس کی انحرافات سے اصلاح کے لئے آیا ہے،مزید کہاکہ اسلامی تعلیمات کے تناظر میں امن و امان انسانیت کا مشترکہ حق ہے۔
انہوں نے بتایا کہ الازہر کا کردار تنوع و کثرت اور ایک دوسرے کے احترام پر مبنی ہے اور اسکا مشن اسلامی مذاہب کے پیروکاروں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں اور دیگر مذاہب و اعتقادات کے پیروکاروں کے درمیان بات چیت پر منحصر ہے۔
شیخ الازہر نے مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان بات چیت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ عیسائیوں کے ساتھ بات چیت انسانی بھائی چارگی کے سلسلے کی ایک کڑی اور ایک رواداری اور قبولیت کے لئے شمع کی مانند ہے۔
سوئس سفیر نے بھی نشاندہی کی کہ ہم مذہبی پیروکاروں کے مابین گفت و شنید کی اہمیت کے قائل ہیں اور ہمارے ملک میں فرایبورگ یونیورسٹی سے وابستہ"اسلام اور معاشرہ"کے نام ایک مرکز قائم ہے اور اسی طرح باہمی گفت و شنید کی کمیٹی موجود ہے جو کہ 15سال سے سرگرمیاں سرانجام دے رہی ہے اور مسلمانوں اور دیگر ادیان کے پیروکاروں کے درمیان مختلف موضوعات پر گفت و شنید کا اہتمام کرتی ہے۔
انہوں نے سوئس کے عیسائی پیشواؤں کی طرف سے منعقدہ گفتگو کانفرنس میں حصہ لینے کے لئے شیخ الازہر کو مدعو کیا۔