حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کے مطابق، حوزہ علمیہ کا وفدجامعہ مدرسین حوزہ علمیہ کے رکن آیت اللہ محسن فقہی، حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے سیکرٹریٹ کے مسئول حجت الاسلام والمسلمین رحیمیان، حوزہ علمیہ کے تبلیغی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ملانوری، حوزہ علمیہ کے مواصلات اور بین الاقوامی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین حسینی کوہساری اور ادیان و مذاہب دفتر کے مسئول حجت الاسلام والمسلمین امین دین پر مشتمل ہے۔
رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے اعلیٰ وفد کے ساتھ بات چیت کے اس دور میں فرانسسکن کمیٹی کے افراد میں فرانسسکن کمیٹی کے جنرل سکریٹری تھامس شیمشک، یونیورسٹی کے پروفیسر فرانسسکن کے سابقہ بین المذاہبی گفتگو کے مسئول برادر سلویسٹر بیجن اور پوپ فرانسس کے سرکاری مترجم برادر آندرے شامل تھے۔
ویٹیکن کے فرانسسکن کی سرکاری دعوت پر منعقدہ بات چیت کے اس دور میں اسلام اور عیسائیت کے مشترکہ شعبوں اور صلاحیتوں، خاص طور پر شیعیت اور فرانسسکن کی مشترکات پر بحث و گفتگو اور تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس دوران درجنوں عمومی مشترکہ موضوعات منجملہ "مذاہب کے نقطہ نظر سے انصاف اور ظلم و جبر ، فقر اور مذہبی زہد، شیعیت اور عیسائیت کے نقطہ نظر سے دعا اور معنویت، مذاہب کے نقطہ نظر سے انسانی حقوق اور غربی حقوقِ بشر پر تنقید" جیسے موضوعات شامل تھے۔ جن کو مضامین کے مجموعے کی شکل میں تیار، ترجمہ اور شائع کیا جانا طے پایا ہے۔
مکالمے کے اس دور میں موجود علماء اور اساتید نے بات چیت کے علاوہ دیگر مختلف شعبوں میں اپنی آراء کا بھی تبادلہ کیا اور ایک دوسرے کے سوالات کے جوابات دیئے۔