۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
علی عباسی

حوزہ/ رئیس جامعۃ المصطفی العالمیۃ حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عباسی نے عراقی اور ایرانی تعلیمی مراکز کے مابین علمی اور سائنسی تعاون کی توسیع پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے مختلف شہروں میں جامعۃ المصطفی کی علمی سرگرمیوں پر غور کیا جارہا ہے اور جلد ہی جامعۃ المصطفی کو عراق میں رجسٹرڈ کرنے کی کوشش جاری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعۃ المصطفی العالمیۃ کے چانسلر حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر علی عباسی نے نجف اشرف میں ایرانی سابق قونصل جنرل سے ملاقات میں کہا کہ عراق کے مختلف شہروں میں جامعۃ المصطفی کی علمی سرگرمیوں پر غور کیا جارہا ہے اور جلد ہی جامعۃ المصطفی کو عراق میں رجسٹرڈ کرنے کی کوشش جاری ہے۔

انہوں نے جامعۃ المصطفی کے مختلف شعبہ جات اور عراقی علمی،سائنسی اور ثقافتی مراکز کے مابین تعاون کو فروغ دینے کی بھر پور کوشش کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے بتایا کہ عراقی علمی معاشرے کو جدید علوم کی طرف مزید بڑھنے کی ضرورت ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سائنسی اور تعلیمی مراکز، گزشتہ چالیس سال میں، تجربات اور علمی کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور یہ دو طرفہ سائنسی اور علمی روابط کو فروغ دینے میں پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔

حجت الاسلام علی عباسی نے مزید کہا کہ جامعۃ المصطفی میں زیر تعلیم عراقی علماء اور طلباء، ہمارے ہونہار طلباء کی فہرست میں شامل ہیں اور یہ طلباء دونوں ممالک کے علمی میدان میں روابط کو بڑھانے میں بہت مؤثر ثابت ہوسکتے ہیں۔

رئیس جامعۃ المصطفی العالمیۃ نے آیت اللہ العظمی سیستانی کے ساتھ عالمی پوپ فرانسس کی حالیہ ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں آیت اللہ سیستانی کی دور اندیشی اور بے باکی، خاص طور پر مسئلہ فلسطین پر ان کے اظہار تشویش سے، کچھ سوچے سمجھے عزائم ناکام رہے اور ان کے اس عظیم جرأت مندانہ مؤقف پر عاجزانہ شکریہ ادا کیا جانا چاہئے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات میں، نجف اشرف میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق قونصل جنرل حمید مکارم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قم المقدسہ میں علمی اور ثقافتی مراکز کی بین الاقوامی سرگرمیاں بے نظیر ہیں،ان سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی سطح پر فعال مراکز، مزید ہماہنگی اور تعاون کے ساتھ کام کریں۔

انہوں نے المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کی علمی اور ثقافتی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ ایران اور عراق کے ثقافتی اور علمی مراکز کے مابین تعلقات بہت اچھے مواقع اور صلاحیتوں سے مالا مال ہیں جنہیں دونوں ممالک کے درمیان روابط اور دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .