حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور/ شیعہ علماء کونسل نے عزاداری کے خلاف مقدمات کے اندراج اور بے گناہ بانیان مجالس کے ظالمانہ فورتھ شیڈول میں نام شامل کرنے کے خلاف مجوزہ لانگ مارچ موخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مذاکرات کے لئے صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔
مذاکراتی کمیٹی میں سینئر صوبائی نائب صدر سیدساجد حسین نقوی ،صوبائی سیکرٹری جنرل سیکرٹری مولانا جعفر نقوی،صوبائی سیکرٹری مالیات ڈاکٹر ممتاز حسین اور صدر لاہور ڈویژن قاسم علی قاسم شامل ہیں ۔
جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسوں کے باعث 15 مارچ کو لانگ مارچ اور احتجاجی مظاہروں کے شیڈول کا اعلان موخرکر دیا گیا تھا۔ تاکہ موذی مرض سے عوام کا نقصان نہ ہو اور حکومت کو بھی موقع دیا جائے کہ وہ بے گناہ افراد کے خلاف صرف درج کیے گئے مقدمات کو واپس اورفورتھ شیڈول سے افراد کے نام نکالے۔ہم ملکی صورتحال خراب کرنا نہیں چاہتے اورخواہش ہے کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوں۔
مذاکراتی کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ بد نام زمانہ فورتھ شیڈول تکفیری دہشتگردوں کی بجائے شریف شہریوں کے خلاف استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔ سوشل میڈیا پر تکفیری گروہ کے سرغنے سمیت متعدد دہشت گردوں کے اشتعال انگیز بکواسات موجود ہیں مگر ان کی کوئی گرفت نہیں کی گئی ۔ پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی وزراگالیاں بکنے والوں کو پروٹوکول دیتے ہیں۔
علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ احتجاج کا فیصلہ شیعہ علماءکونسل کی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کرچکے ہیں، اس کی تفصیلات کا اعلان15 مارچ کو پریس کانفرنس میں کرنا تھا مگر کورونا کی تیسری لہر میں سماجی فاصلے کی خلاف ورزی کے پیش نظر لانگ مارچ اور احتجاجی تحریک کو موخر کیا گیا ہے۔