۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ سبطین سبزواری پر قاتلانہ حملہ

حوزہ/ علامہ سبطین سبزواری ڈگراں گاوں ضلع سیالکوٹ میں مجلس پڑھنے کے بعد واپس ڈسکہ جا رہے تھے۔ علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی گاڑی جب بھرتاں والا پل پر پہنچی تو گھات لگائے تین ملزمان نے اچانک حملہ کر دیا، محافظ کی حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ سے ملزمان فرار ہوگئے۔ حملے میں علامہ سبطین حیدر سبزواری محفوظ رہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری پر قاتلانہ حملہ، علامہ سبطین معجزانہ طور پر محفوظ رہے، محافظوں کی جوابی فائرنگ سے ملزمان فرار ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق علامہ سبطین سبزواری ڈگراں گاوں ضلع سیالکوٹ میں مجلس پڑھنے کے بعد واپس ڈسکہ جا رہے تھے۔ علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی گاڑی جب بھرتاں والا پل پر پہنچی تو گھات لگائے تین ملزمان نے اچانک حملہ کر دیا، محافظ کی حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ سے ملزمان فرار ہوگئے۔ حملے میں علامہ سبطین حیدر سبزواری محفوظ رہے، البتہ گاڑی کو نقصان پہنچا۔

پولیس ہیلپ لائن ون فائیو پر کال کرنے سے پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ علامہ سبطین سبزواری نے اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دے دی، جس پر پولیس کی طرف سے ایف آئی آر درج کرنے کی یقین دہانی کروا دی گئی۔

علامہ سبطین حیدر سبزواری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حسینیوں کو موت سے خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا، ہمارے لئے موت شہادت ہے اور شہادت کا رتبہ سعادت ہے۔انہوں نے کہا کہ دشمن اور اس کے ایجنٹ یاد رکھیں کہ وہ ہمیں مشنِ آل محمدؑ سے نہیں ہٹا سکتے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .