حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے قادیانی سرغنہ مرزا مسرور کو مسلم خلیفہ قرار دئیے جانے کی گوگل سازش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قادیانی مسلمان ہی نہیں تو ان کا خلافت سے کیا تعلق؟ فتنہ قادیانیت کے ماننے والے نہ صرف منکرین ختم نبوت ہیں بلکہ دشمن اہل بیت ؑبھی ہیں۔ختم نبوت کا منکر مسلمان نہیں تو منکرین ختم نبوت کا سرغنہ خلیفہ کیسے ہوسکتا ہے ؟۔
انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کا مسلمان ہونا ثابت نہیں ہے ۔وہ غیر مسلم اقلیت ہیں ،خود کو مسلمان کیسے کہلوا سکتے ہیں، اسلامی خلافت تو بعد کی بات ہے ۔
کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کا جھوٹا دعوی کیا ۔ نعوذ بااللہ کبھی امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا اور مرتد قرار پایا۔ وہ نبوت متجزی کے دعوے کرتا رہا ۔ ایسے دعوے کرنے والا شخص کسی صورت مسلمان نہیں ہو سکتا۔چونکہ ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے ۔ قادیانی اسلام کے غدار اور منکر ہیں۔ خود پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں آخری نبی ہوں ۔میرے بعد کوئی نبی نہیں۔کسی بھی تشریح میں قادیانی کو مسلمان تسلیم نہیں کیا جا سکتا تو ان کی خلافت کا کیا تصور ہو سکتا ہے۔
علامہ سبطین حیدر سبزواری نے علامہ محمد افضل حیدری کی بطورمہتم اعلیٰ جامعة المنتظر اور مولانا مرید حسین نقوی کی ناظم اعلیٰ کے طور پر تعیناتی کوسراہتے ہوئے انہیں مبارکبا د دی ہے۔ اور توقع کا اظہار کیا ہے کہ آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کی سرپرستی سے دونوں علما ءحوزہ علمیہ کو مزید ترقی دلوائیں گے۔اور انشاءاللہ علوم قرآن و سنت اور سیرت آل محمد سے آگاہی کے مراکز مزید ترقی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس بلاشبہ اسلام کی تقویت کا باعث ہیں۔