۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مجلس وحدت المسلمین پاکستان

حوزہ/ اسلام آباد میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے اراکین نظارت اور مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کا اجلاس ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے اراکین نظارت اور مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں علماء و عمائدین کا کہنا تھا کہ ملت کے مسائل کا حل نظریہ ولایت فقیہ کے پیروکاروں کے باہمی اتحاد میں مضمر ہے جب تک پاکستان میں موجود نظام ولایت سے منسلک تنظیمیں  اور افراد باہم متحد نہیں ہوتے ملت مسائل سے چھٹکارا نہیں پاسکتی ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام مستضعفین جہان بالخصوص فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کو اپنا اولین فریضہ سمجھتے ہیں اور اسرائیل اور ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کو فلسطین و کشمیر پر ہرگز تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی طے پایا کہ دینی و تنظیمی تربیت ، تنظیم سازی اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون انجام دیاجائے گا۔ دونوں ملی تنظیمیں ملکی ترقی ، سلامتی، بین المذاہب ہماہنگی اور اتحاد بین المسلمین کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں گی۔

عزاداری سید الشہداء ہماری شہ رگ حیات ہے اسکی ترویج اورتحفظ کے لئے مشترکہ جدوجہد کی جائیگی۔
قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کے تفکر کا احیاء اور ترویج دونوں ملی تنظیموں کا مشترکہ اہم ہدف ہے جسے پوری سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔

قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی  کا فرمان ہے کہ  ''ہمارا عقیدہ ہے کہ اسلام میں دین سیاست سے جدا نہیں بلکہ سیاست دین کا جزء ہے اور ہم نے دیکھ لیا کہ ہمارے سیاسی مسائل ہمارے مذہبی مسائل پر اثر انداز ہوتے ہیں اور مذہبی مسائل ہمارے سیاسی مسائل سے جدا نہیں تو جب یہ احساس کیا کہ اسلام کے اصول بھی یہی ہیں تو پھر ہم نے کہہ دیا کہ ہم ملکی اور بین الا قوامی مسائل سے لاتعلق نہیں رہ سکتے ۔''

لہذا قائد شہید کے اس فرمان کی روشنی میں جو اسلام کی آفاقی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔ دونوں ملی تنظیمیں مادر وطن کی تعمیر و ترقی اور ملک میں بہتری کیلئے ملت تشیع کے سیاسی کردار کو ناگزیر سمجھتی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .