۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزہ/ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ آئین کی بالادستی کے لیے عدلیہ اور میڈیا کی آزادی کے ساتھ غیر جانبداری غیرجانبدار یہ ضروری ہے مگر عملی طور پر صورت حال مختلف ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ ہی معاشرے کے تمام طبقات کے حقوق کا تحفظ کرسکتی ہے۔ مگر یہ تلخ حقیقت ہے کہ کچھ افراد کی وجہ سے عدلیہ متنازع بھی رہی ہے۔جس کی وجہ سے عدلیہ کی آزادی متاثر ہوئی۔غیر جانبدار جج بھی عدلیہ میں موجود رہے اور اب بھی ہیں۔

لیکن عدلیہ کو اپنے چہرے پر لگے داغ دھبوں کو دھونا ہوگا۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے رویے اور مبینہ طور بیانات نے عدلیہ کی جانبداری پر سوالیہ نشان چھوڑ دیا ہے ۔

اس کی تحقیقات ہونی چاہیئں۔سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل، بینظیر بھٹو کے خلاف جانبدارانہ فیصلے، ججوں کی جانبداری کے آڈیو ٹیپس سمیت متعدد واقعات ہیں کہ عدلیہ کی آزادی پر سوالات موجود ہیں۔جن کا عدلیہ کو نہ صرف جواب دینا چاہیے بلکہ اسے دھونا بھی چاہیے۔

وکلا کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ آئین کی بالادستی کے لیے عدلیہ اور میڈیا کی آزادی کے ساتھ غیر جانبداری غیرجانبدار یہ ضروری ہے مگر عملی طور پر صورت حال مختلف ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .