حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ نے چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام کے جلوسوں میں مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو ایک منظم قوم ثابت کیا ہے اور یزیدی ناصبی خارجی گروہ اور حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ رسید کرکے پیغام دے دیا ہے کہ ہم عزاداری سید الشہداء سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے اس کیلئے کتنی بھی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔
انہوں نے چہلم کے جلوسوں کے میڈیا کی طرف سے مکمل بلیک آوٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی آزادی سلب ہو چکی ہے اور حکمرانوں سے مرعوب ہو چکا ہے، حیرت ہے کہ معمولی واقعات کو ایشوز بنانے والے میڈیا کو پولیس کی طرف سے نارووال میں پولیس گردی نظر نہیں آئی۔
ایک بیان میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ شرپسند گروہ کی یزید کی حمایت میں ریلی بیرونی فنڈنگ سے نکالی گئی، ریلیاں شرارت اور فتنہ و فساد کے سوا کچھ نہیں تھا، ملت جعفریہ کی طرف سے عزاداری کے منظم اور پُرامن جلوس اور مجالس پیغام تھا کہ ہم کسی سے مرعوب ہونیوالے نہیں، عزاداری کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے، ناصبی خارجی تکفیری گروہ کو اربعین کے جلوسوں کا یہ بھی پیغام تھا کہ امام حسین علیہ السلام کی محبت مسلمانوں کا سرمایہ ہے اور اسی بنیاد پر یزیدیت کو شکست دیں گے، یزید کل بھی مردہ باد تھا، آج بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا، حکمرانوں اور ناصبی خارجی ٹولے کو باور کراتے ہیں کہ عزاداری کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ منظم طریقے سے ریلیاں منعقد کر سکتے ہیں اور پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ خارجی گروہ نے عزاداری کے جلوسوں کی نقل کرتے ہوئے اپنے بزرگوں کے بھی یوم وفات پر جلوس نکالنا شروع کر دیئے ہیں۔
علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ 28 صفر المظفر کو شیعہ علماء کونسل پنجاب کے 20 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈز پر حکومت کی طرف سے پیشرفت نہ کی گئی تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔