۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
آہت اللہ ریاض نجفی

حوزہ/ حکمرانوں کو سوچنا چاہئے کہ اہلسنت کے عقیدہ کے مطابق بھی صحابہ معصوم نہیں جبکہ اہلبیت کی عصمت کے بارے تمام شیعہ اور کچھ اہلسنت بھی متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کی فضیلت میں درجے ہیں، بہت سے صحابہ نہایت عظمت کے مالک ہیں لیکن سب ایسے نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہلبیت میں عام آدمی کی توہین بھی جائز نہیں چہ جائیکہ کسی مسلک کے اکابرین کی، اسلام میں صحابہ کی توہین کے بارے میں کوئی واضح سزا نہیں، فقط حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے ایک صحابی کی توہین پر آہستہ سے دو کوڑے مارنے کا حکم دیا تھا، صحابہ کرام کو جب اہلسنت بھی معصوم نہیں مانتے تو ان سے غلطی کا امکان بھی ہے، اس ضمن میں کسی نئی قانون سازی کی قطعی ضرورت نہیں، سرور کائنات ختم المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اُن کے اہلبیت کی عظمت و فضیلت پر شیعہ کے علاوہ اہلسنت کے تمام ذمہ دار علماء متفق ہیں کیونکہ حضور نے اپنی بیٹی فاطمہؑ کو اپنے جگر کا ٹکڑا، امیرالمومنین حضرت علی ؑ کو اپنا نفس، حضرت امام حسینؑ کو اپنے سے قرار دیا ہے تو اِن ہستیوں پر اور کون سبقت لے سکتا ہے؟

قرآن میں فقط اِن ہستیوں کی شان میں آیتِ تطہیر نازل ہوئی کہ اللہ کا ارادہ ہے کہ ان سے ہر قسم کی ناپسندیدہ صفات دور ہوں، یہ معصوم ہستیاں ہیں، اِن میں تو امہات المومنین رضی اللہ عنہم بھی شامل نہیں ہو سکتیں اگرچہ اُن کا مرتبہ بہت بلند ہے جیسا کہ جناب اُم سلمیٰ کو خود حضور نے فرما یا تھا۔

علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ اہلبیت علیہم السلام کے بعد امہات المومنینؓ کا درجہ ہے، ان کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہیں، حکمرانوں کو سوچنا چاہئے کہ اہلسنت کے عقیدہ کے مطابق بھی صحابہ معصوم نہیں جبکہ اہلبیت کی عصمت کے بارے تمام شیعہ اور کچھ اہلسنت بھی متفق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کی فضیلت میں درجے ہیں، بہت سے صحابہ نہایت عظمت کے مالک ہیں لیکن سب ایسے نہیں، قرآن مجید میں ان میں سے بعض کے بارے کہا گیا کہ ایمان لانے کے بعد کافر ہو گئے، جبکہ بعض کو منافق کہا گیا، وہ دو صحابی بھی برابر نہیں ہو سکتے جن کے مابین جنگوں میں ایک لاکھ سے زائدافراد مارے گئے، لیکن کوشش کی جا رہی ہے کہ پیغمبر کے بعد ان کے اہلبیت اطہار کی بجائے صحابہ کرام کو درجہ دیا جائے جوکہ خود اہلسنت کے صدیوں پر محیط عقیدہ کے بھی خلاف ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .