۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزہ/ ٹک ٹاکر کا اپنا فعل جیسا بھی تھا لیکن کسی کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ کسی خاتون کی عزت پر ہاتھ ڈالے اور دست درازی کرے مگر بہاولنگر میں جلوس عزا پر مسجد سے دہشت گردوں کے حملے کو نجی ٹی وی چینل پر کم واقعہ قرار دینا فیاض الحسن چوہان کی ناصبی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ٹک ٹاکر لڑکی سے ہونے والی بدسلوکی کو بہاولنگر میں عاشورہ محرم الحرام کو ہونے والی دہشت گردی سے زیادہ سنگین واقعہ قراردینے پر حکومت پنجاب کے ترجمان صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موصوف کا موقف حکومت کی بے حسی اور ناصبی ذہنیت کا عکاس ہے۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ یوم آزادی پر مینار پاکستان کے نیچے ٹک ٹاک خاتون کے ساتھ ہونے والا شرمناک واقعہ ہماری معاشرتی بے راہ روی کی عکاسی کرتا ہے ۔ اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ ٹک ٹاکر کا اپنا فعل جیسا بھی تھا لیکن کسی کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ کسی خاتون کی عزت پر ہاتھ ڈالے اور دست درازی کرے مگر بہاولنگر میں جلوس عزا پر مسجد سے دہشت گردوں کے حملے کو نجی ٹی وی چینل پر کم واقعہ قرار دینا فیاض الحسن چوہان کی ناصبی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ شاید اسی وجہ سے ایس ایچ او سے لے کر آئی جی پولیس پنجاب تک سب عزاداری کو روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے اور بددیانتی سے کام لے رہے ہیں ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار، فیاض الحسن چوہان کے بیان کی وضاحت کریں کہ کیا پنجاب حکومت کی یہی پالیسی ہے کہ ٹک ٹاکر خاتون کے ساتھ ہونے والے واقعہ کو معصوم بچی سمیت پانچ مومنین کی شہادت سے زیادہ سنگین واقعہ قرار دیا جائے۔ایسی حکومت کو شرم آنی چاہیے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسا غیر ذمہ دارانہ بیان دینے پر فیاض الحسن چوہان سے استعفی لیا جائے۔یہ شخص کسی حکومتی عہدے کے لئے اہل نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .