۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
علامہ عبدالخالق اسدی

حوزہ/ سانحہ بہاولنگر کے دلسوز واقعہ پر حکومتی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے واضح طور پر لگایا جا سکتا ہے کہ تاحال غفلت برتنے پر کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھانا کُجا پنجاب حکومت کے ترجمان نیشنل میڈیا پر ڈھٹائی سے یہ کہتے نظر آرہے ہیں کہ انہیں دہشتگردی کے اس سانحے کی درست معلومات ہی نہیں ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی کابینہ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ بہاولنگر کے دلسوز واقعہ پر حکومتی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے واضح طور پر لگایا جا سکتا ہے کہ تاحال غفلت برتنے پر کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھانا کُجا پنجاب حکومت کے ترجمان نیشنل میڈیا پر ڈھٹائی سے یہ کہتے نظر آرہے ہیں کہ انہیں دہشتگردی کے اس سانحے کی درست معلومات ہی نہیں ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ڈی پی او بہاولنگر ظفر بزدار کی غفلت کا تاحال نوٹس کیوں نہیں لیا گیا،انہوں نے بہاولنگر دہشتگردانہ کارروائی میں شہید اور زخمی ہونے والے عزادار شہریوں کیلئے حکومت پنجاب کے وزیر میاں شوکت علی لالیکا کے امدادی اعلان کی جلد تکمیل کا مطالبہ بھی کیا۔

 علامہ عبدالخالق اسدی نے مزید کہا کہ بہاولنگر میں یہ دہشت گردی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی یہاں ہماری مسجد میں اذانِ فجر دیتے ہوئے ضعیف مؤذن پر کلہاڑی کے وار کر کے شہید کیا گیا۔ اگر پہلے ہی واقعے پر انتظامیہ اور ادارے نوٹس لے لیتے تو بم دھماکوں کی نوبت نہ آتی۔ یکے بعد دیگرے دو ہینڈ گرینیڈ جلوس عزاء پر پھینکے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک سوائے ان دہشتگردوں کے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی جو دہشت گرد موقع واردات سے عزادار شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گرفتار کرکےدیئےتھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ اپنی زمہ داریاں احسن انداز میں سرانجام دیں۔ ضروری نہیں ہے کہ ہر دفعہ اپنا جائز آئینی و قانونی حق لینے کیلئے ہم دھرنا دیں اور احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ مادر وطن پاکستان بالخصوص پنجاب کسی بھی احتجاجی سلسلے کا متحمل نہیں ہو سکتا لہذا حکومتی ارکان و انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مقامی افسران کی کارکردگی کا فوری نوٹس لیا جائے، شہداء اور زخمیوں کے خانوادوں سے کیئےگئے امداد کے وعدوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ دہشتگردوں کے سرغنہ کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .