۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزہ/ شیعہ علماء کونسل پاکستان کا بانیان مجالس و جلوس ہائے عزا، ماتمی سنگتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ نے ثابت کر دیا عزاداری پر سمجھوتہ ممکن نہیں، دشمنان اہل بیت کے منصوبے ناکام ہوگئے،دنیا کی کوئی طاقت عزاداری سید الشہداء کو نہیں روک سکتی، عزاداری ہماری طاقت اور اتحاد کا محور ہے،ذکر حسین کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں، حکومت منفی روش ترک کرکے عوام کی خدمت کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ نے عشرہ محرم الحرام استقامت،شجاعت، جرائتمندی اور نظم و ضبط سے مکمل کیا ہے۔ جس پر بانیان مجالس و جلوس ہائے عزا، ماتمی سنگتوں اور عوام اہل تشیع کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ملت جعفریہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ ہم عزاداری سید الشہداء پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ دشمنان اہل بیت کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے ۔یزید کی اولاد تکفیری دہشت گرد گروہ کی چیخیں نکل رہی ہیں۔حتیٰ کہ لشکر یزید کا ایک چوہا تو چیخ چیخ کر اپنی بے بسی اور مایوسی کا اظہار کر رہا تھا کہ وہ شیعوں کو نہیں رو ک سکا۔تاریخ میں اپنے عمل سے ثابت بھی کیا ہے اورہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت عزاداری سید الشہد ا کو نہیں روک سکتی۔ تبلیغی مجالس اور جلوس ہائے عزا برپا کرکے ہم چودہ سو سال سے یزیدی قوتوں کا مقابلہ کر رہے ہیں اور ہر دور میں باطل کوشکست دے کر سرفراز ہوئے۔

صوبائی کابینہ کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ عزاداری ہماری طاقت اور اتحاد کا محور ہے ۔ہم کسی حکومت یا مسلک کے خلاف نہیں ،ظلم و جبر اور یزیدیت کے خلاف جلوس ہائے عزا نکالتے ہیں ،مگر یزید کے بچے کربلا کی پیاس کی یاد میں پانی کی سبیلوں کو روک کر اپنی اصلیت ظاہر کرتے ہیں ۔ محبان اہل بیتؑ پر عزم ہیں کہ ہم تمام رکاوٹوں کو روند کر اپنے بنیادی شہری حقوق اور عقیدے کی حفاظت کریں گے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ ماتمی جلوسوں اور مجالس کی ہر سال بڑھتی تعداد نے واضح کردیا ہے کہ ذکر حسین کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں، ایک بھی شیعہ زندہ رہا تو جلوس نکلیں گے اور مجالس بھی ہوں گے۔ اس لیے پولیس اور انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں اپنی توانائیاں استعمال کریں۔عزاداری کو روکنے کی منفی روش ترک کرکے عوام کی خدمت کریں۔ خواتین اوربچوں کے خلاف ہونے والے جنسی درندگی کے واقعات کور وکنے پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوائے چند مقامات کے جہاں بھی مجالس اور جلوسوں میں رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں، پنجاب پولیس میں موجود تکفیری عناصر نے ہی اپنی اصلیت دکھائی مگر انہیں منہ کی کھانا پڑی ہے اور انشاءاللہ آئندہ بھی کوئی یزیدی عزاداری کو نہیں روک سکے گا۔

علامہ سبطین سبزواری نے حکومت پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ گزشتہ پانچ سال سے جاری ظالمانہ پالیسی سے عزاداری کو نہیں روک سکی ، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آئندہ بھی نہیں روک سکے گی، اس لئے ہمارا مشورہ ہے کہ اس فضول پالیسی کوختم کرکے پولیس پنجاب کو کسی مثبت کام پر لگائیں۔ ہم تعاون کریں گے۔مگر اگر پولیس عزاداری کو روکنے کے لئے تصادم کا متعصبانہ رویہ اختیار کرے گی تو ہمارا خون اس کے راستے کا پتھر ہوگا۔ کیونکہ شیعہ جان تو دے سکتے ہیں مگر اپنے عقیدے پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .