۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ سبطین سبزواری

ایس یو سی پاکستان کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ واضح کر رہا ہوں کہ مستقبل میں بھی مجھے خدشہ ہے کہ حملہ ہو سکتا ہے۔ اگر کچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار انتظامیہ ہی ہو گی۔ جو ڈرانا چاہتے ہیں وہ یاد رکھیں کہ ہم ڈرنے والے نہیں، ہم امن چاہتے ہیں، ہم نے ہمیشہ صبر کا دامن تھاما ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم بزدل ہیں، ہم گھروں میں چھپ جائیں گے، ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں جلد ہی مقدمات کی وضاحت کروں گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ مجھ پر حملے کی مذمت کرنیوالوں کا شکر گزار ہوں، یہ حملہ پہلا نہیں تھا اور نہ آخری ہے، لیکن دشمن یاد رکھے کہ ہم موت سے ڈرنے والے نہیں، میں آخری سانس تک اپنی ملت کیلئے کام کرتا رہوں گا، دہشتگرد جو مجھے خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں وہ یاد رکھیں کہ موت خود سب سے بڑی محافظ ہے، مجھے ذرہ بھر بھی خوف نہیں، ہم حالات کے خونی منظر سے ڈرنے والے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں، میرے گھر میں ڈکیتی بھی کی گئی اور مرضی کی ایف آئی آر کاٹی گئی، اس حملے کے واقعے کی بھی مرضی سے ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ڈی پی او سے بھی ملا اور انہیں آگاہ کیا کہ میرے خلاف منظم انداز میں کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اس معاملے میں بالکل کوئی تعاون نہیں کر رہی، پولیس کے اعلیٰ حکام تک رابطے کئے ہیں لیکن کوئی نتائج سامنے نہیں آ رہے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کیخلاف سازشیں ہو رہی ہیں، علم لگانے پر مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے، مجلس عزاء کے انعقاد پر مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے، ہم امن کے داعی ہیں، عزاداری کا انعقاد ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ ساجد علی نقوی کی ہدایت پر ہم نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، لیکن انتظامیہ ہمارے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہی۔ انہوں نےکہا کہ میں نے ڈی پی او کو کہا تھا کہ مجھے تھریٹس ہیں لیکن اس کے باوجود مجھ سے سکیورٹی واپس لے لی گئی۔ علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ آل محمد کے مشن پر جان قربان بھی ہو جائے تو یہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے، لیکن واضح کرتا ہوں کہ انتظامیہ تعاون کرتی تو یہ حملہ نہ ہوتا، میں ایک بار پھر واضح کر رہا ہوں کہ مستقبل میں بھی مجھے خدشہ ہے کہ حملہ ہو سکتا ہے۔

علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ اگر کچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار انتظامیہ ہی ہو گی۔ جو ڈرانا چاہتے ہیں وہ یاد رکھیں کہ ہم ڈرنے والے نہیں، ہم امن چاہتے ہیں، ہم نے ہمیشہ صبر کا دامن تھاما ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم بزدل ہیں، ہم گھروں میں چھپ جائیں گے، ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں جلد ہی مقدمات کی وضاحت کروں گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .