۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزہ/ عزاداران امام حسین ؑاپنے حقوق سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حکومتی منفی اقدامات کے تسلسل سے باز آجائے۔عزاداروں کی بجائے دہشت گردوں کا پیچھا کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ اربعین واک مشی کے جلوسوں پر حکومت کی طرف سے نام نہاد پابندی کو مسترد کرتے ہیں۔عزاداران امام حسین ؑاپنے حقوق سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حکومتی منفی اقدامات کے تسلسل سے باز آجائے۔عزاداروں کی بجائے دہشت گردوں کا پیچھا کرے۔

پاکستان میں ہزاروں درباروں پر عرس ہوتے ہیں ۔ اور پورا سال جاری رہتے ہیں لوگ بسوں اور پیدل ٹولیوں کی شکل میں آتے ہیں ،مگران پر کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوتیں ۔تقریباً چار سال سے ایف آئی آرز کااندراج اور فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا شوق پورا کر رہی ہے۔ تو مزید کر لے ہم اپنی حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ صوفی بزرگوں کے مزارات پر لوگوں کے ٹولیوں میں آنے پر ہمیں اعتراض نہیں،مگر جب وہ گلی محلوں کے بعد سڑکوں پر ٹولیوں کی شکل میں آتے ہیں۔ داتا دربار پر جلوس کی شکل میں گجر دودھ لے کر آتے ہیں ۔ داتا دربار ،دربار سلطان باہو، رکن الدین عالم، شہباز قلندر ، بابا فرید شکر گنج، سخی سرور ، بری امام اور دیگر مزارات پر عقیدت مند ٹولیوں کی شکل میں جاتے ہیں تو ان پر کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی لیکن لوگ اگر چہلم کے مرکزی جلوس میں ٹولیوں کی شکل میں آتے ہیں تو حکومت کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ مشی اربعین واک چار سال پانچ سال سے حکومت اور  ریاستی اداروں کے عزاداری کے خلا ف اقدامات کے خلاف ردعمل ہے کہ گھروں کے اندر ہونے والی مجالس پر بھی ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں اور بے گناہ لوگوں کو فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا ہے۔ہم مزید شدت اور عقیدت سے عزاداری کریں گے ۔کوئی ہمیں موت اور مقدمات سے خوفزدہ نہ کروائے۔انہوں نے واضح کیا کہ اربعین واک کسی شیعہ تنظیم نے شروع نہیں کی، یہ عوام کا فیصلہ ہے اور ہم اس کے ساتھ ہیں۔ کسی شہری کو جلوس سے منع نہیں کیا جاسکتا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .