۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
اربعین

حوزہ/ ملک پاکستان میں امسال کے تاریخی یوم اربعین نےعزاداری کے دشمن ریاستی اداروں اور ناکام ونامراد تکفیری وناصبی شرپسند عناصر کو سبق یاد کروادیا ہے کہ اگر نواسہ رسول ؐ امام حسینؑ کی یاد منانے اور علیاً ولی اللہ کی گواہی سے روکنے کی آئندہ کوئی کوشش کرو گے تو ولاء و عزا کے تحفظ اور اس سے اپنی والہانہ عقیدت و محبت کا اظہار کرنے کیلئے ہم خود ہی اپنے اس تاریخی ریکارڈ کو توڑ ڈالیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،خاندان رسالت ؐبنو ہاشم اور اہل بیت اطہار واولاد ِ علیؑ وفاطمہ ؑ کے دشمن اور یزید لعین و خاندان بنو امیہ کے پیروکاروں کی جانب سے طویل نفرت انگیز مہم، شرانگیز اقدامات، جھوٹے مقدمات، توہین صحابہ کے بےبنیاد الزامات اور شیعہ اذان کو دہشت گردی قرار دینے کے باوجود شیعیان حیدرکرارؑ نے تاریخی اربعین امام حسینؑ مناکر پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم کردی۔ ملک بھرمیں عزاداران حسینیؑ کی یوم اربعین جلوسوں میں ریکارڈ شرکت نے تکفیری وناصبی شرپسند عناصر کے ہوش اڑا دیئے۔

مشی جلوسوں کے خلاف ریاستی ریاستی سرپرستی بھی کام نہ آئی ،ملک بھرمیں مرکزی جلوس اربعین کے علاوہ سینکڑوں مشی جلوسوں کا بھی انعقاد، گوش و کنار سے کروڑوں عزادار ماؤں ، بہنوں، بزرگوں ، جوانوں اور بچوں کا جلوسوں میں شرکت کیلئے کئی کئی کلومیٹر تک پیدل مارچ،کربلا نہ جاسکنے والوں نے پاکستان کو ہی نجف سے کربلا کا راستہ بنا دیا۔جگہ جگہ نذرونیازاور ٹھنڈے مشروبات کی سبیلیں ، بلا تفریق رنگ ونسل ، مذہب ومسلک عاشقان حسینی کی تواضع ، اربوں روپے کی نذر و نیاز ملک بھرمیں تقسیم کردی گئی تباہ حال ملکی معیشت کو بھی سہارا مل گیا۔

مزید پڑھیں : کرونا کو شکست دیتے ہوئے ۱ کروڑ ۶۰ لاکھ زائرین کی لبیک یا حسین کی آواز سے گونج اٹھا کربلا 

تفصیلات کےمطابق ملک دشمن، فرقہ پرست ، سعودی نواز دہشت گرد تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ اور کالعدم تحریک لبیک کی تمام تر کوششیں ہوا ہوگئیں، پاکستان میں شیعہ سنی حسینیوں نے اس سال ملکی تاریخ کا مثالی یوم اربعین مناکر دشمنان عزاداری کی رات کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ذرائع کے مطابق اس سال ملک بھرسےچہلم امام حسین ؑ کے جلوسوں میں عزاداران حسینی کی ریکارڈ شرکت کی خبریں موصول ہوئی ہیں، نہ فقط روائتی جلوس بلکہ گذشتہ دوسالوں سے کروڑوں زائرین کی جانب سے جاری مشی جلوسوں کا سلسلہ بھی اس سال پہلے سے زیادہ منظم اور بھرپور انداز میں انعقاد پذیر ہوا۔

کراچی سے لیکر گلگت بلتستان تک ہر شہر ہر گاؤ ں اور ہر قصبے میں زیارت کربلا کے مشتاق عزاداروں نے اپنے شیعہ قائدین خصوصاً علامہ ساجد علی نقوی ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ، علامہ شہنشاہ حسین نقوی ودیگر کی ہدایات پر عمل کرتےہوئےریاستی اداروں میں چھپے تکفیری ایجنڈوں اور عزاداری کے کھلے تکفیری و ناصبی دشمنوں کو دندان شکن جواب دیتے ہوئے اس سال اربعین امام حسین ؑ کوتاریخ کے سب سے زیادہ پرشکوہ انداز میں منا کر واضح پیغام دے دیا کہ یہ عزاداری کسی بھی سازش کی صورت میں محدود نہیں کی جاسکتی، اس عزاداری کو جتنا روکنےکی کوشش کی جائے گی یہ اتنا شدت کے ساتھ منعقد ہوگی ، یہ وطن کسی مخصوص مسلک کے ملکیت نہیں یہاں ہر شہری کو اس کی مذہبی آزادی حاصل ہے ۔

مزید پڑھیں : اربعین کے موقع پر لاکھوں کی تعداد میں زائرین پہنچے کربلا تو دوسری جانب بارڈر بند ہونے کے سبب لاکھوں کی تعداد میں اشک بار آنکھوں سے واپس لوٹے زائرین

واضح رہے کہ یوم اربعین پر نجف سے کربلا منعقد ہونے والی مشی (واک) ایک عالمی ثقافت کا انداز اختیار کرگئی ہے، دنیا بھر خصوصاً پاکستان بھر سے گذشتہ سالوں میں اس بابرکت اجتماع میں شرکت کرکے واپس آنے والوں نے اس عظیم ثقافت کو اپنے اپنے آبائی شہروں میں بھی رواج دیا ہے تاکہ حسینیت کا عالمگیر پیغام ہر کسی تک پہنچ سکے ، اسی سلسلے میں ہرعزادار توفیق اور استطاعت کے مطابق دل کھول کر زائرین اور عزاداران امام حسین ؑ کی خدمت کو اپنےلیئے سعادت سمجھتا ہے ۔

اس سال کے تاریخی یوم اربعین نےعزاداری کے دشمن ریاستی اداروں اور ناکام ونامراد تکفیری وناصبی شرپسند عناصر کو سبق یاد کروادیا ہے کہ اگر نواسہ رسول ؐ امام حسینؑ کی یاد منانے اور علیاً ولی اللہ کی گواہی سے روکنے کی آئندہ کوئی کوشش کرو گے تو ولاء و عزا کے تحفظ اور اس سے اپنی والہانہ عقیدت و محبت کا اظہار کرنے کیلئے ہم خود ہی اپنے اس تاریخی ریکارڈ کو توڑ ڈالیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .