حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا،جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیان ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیرہوا۔ جبکہ مختلف راستوں سے عزادروں کا سمندر اس مرکزی جلوس اور مشی میں شرکت کے لیے جمع ہوئے تھے۔
راول پنڈی میں مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین سے برآمد ہوکر مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اختتام پذیر ہوا۔
لاہور میں مرکزی جلوس اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہوکر امام بارگاہ کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا جبکہ مختلف راستوں سے لوگ مشی کرتے ہوئے مرکزی جلوس میں شامل ہوئے ۔ پشاورمیں چہلم کا جلوس جامع مسجد کوچہ رسالدار سے برآمد ہوا۔
کوئٹہ میں بھی چہلم کے دو جلوس برآمد کیے گئے۔ ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، خانیوال سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں جلوس نکالے گئے۔
حیدرآباد میں انجمن امامیہ سندھ کے زیر اہتمام اور سکھر میں امام بارگاہ انجمن امامیہ سے جلوس برآمد ہوا۔
میر پور خاص، ٹھٹھ،بدین،جیکب آباد، خیرپور ، لاڑکانہ سمیت کئی شہروں میں جلوس برآمد ہوئے۔ پاراچنار ،بنوں،کوہاٹ، ڈی آئی خان ، ہنگو، اورکزئی میں بھی جلوس برآمد ہوئے۔
گلگت، اسکردو،ہنزہ، استور اورآزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں بھی جلوس نکالے گئے۔
اس سال جلوسوں کی خاص بات یہ تھی کہ کربلا میں مشی کے طرز پر مخلتف بڑے شہروں میں لاکھوں کی تعداد میں مشی یا پیدل روی کی گیی اور راستوں میں زائرین کی پذیرائی کے لیے خاص انتظامات کیے گیے تھے۔
جلوس کی گزرگاہوں پرکنٹینر رکھ کر راستوں کو بند کر دیا گیا تھا جب کہ چہلم کے جلوسوں کے روٹ پر اور اطراف میں موبائل فون سروس بند رکھی گئی تھی۔