حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان تعلقہ کوٹ ڈی جی کے زیر اہتمام اربعین کے موقع پر پیدل مارچ مشی کے روٹ پر لگائے گئے موکب میں گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ پاکستان کے عاشقان اہل بیت (ع) اور حسینیوں نے لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں سے نکل کر یہ ثابت کردیا کہ ذکر امام حسین علیہ السلام کے راستے میں کوئی بھی رکاوٹ اور پابندی قابل قبول نہیں ہے، جو چند ہزار افراد کو جمع کرکے عزاداری امام حسین علیہ السلام کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں، وہ دیکھ لیں کہ کس طرح پاکستان کی شیعہ سنی حسینی عوام نے ملک کے گلی کوچوں میں رنگ نسل کی تفریق سے بالاتر ہوکر کر شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کے مختلف مقامات پر عزاداران امام حسین علیہ السلام کے خلاف ایف آئی آرز اور مقدمات درج کرکے موجودہ حکومت نے ایک شرمناک کام انجام دیا ہے، حکمرانوں کو یہ بات سمجھ جانی چاہیئے کہ ذکر امام حسین علیہ السلام کو مقدمات کے اندراج کے ذریعے نہیں روکا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ شرپسند اور کالعدم جماعتوں نے ملک کے مختلف شہروں میں یزید پلید کی حمایت میں ریلیاں نکالیں اور شرانگیزی کی مگر ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوئے اور نہ ہی انہیں گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عزاداران امام حسین علیہ السلام کے خلاف مقدمات کا اندراج امتیازی سلوک ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔