حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں امام حسین علیہ السلام کے اربعین کی مناسبت سے دمون پور سے کربلا نگر تک تقریباً سات کیلو مٹر پر امن پیدل مارچ کیا گیا۔جو زیر اہتمام تنظیم قادری حسینی کربلا نگر کے انجام پایا۔
منعقدہ پیدل مارچ کی خاص بات یہ تھی کہ اسمیں بنگال کے مشہور و معروف سنی شیعہ علماء بھی پیش پیش تھے اور امام حسین علیہ السلام کے فضائل و مصائب کو بیان کر رہے تھے۔جسمیں پیر طریقت مولانا رشادت علی القادری الحسنی و الحسینی نے اپنی تقریر میں بیان کیا کہ کہ حسین علیہ السلام صرف اسلام و مسلمان سے مخصوص نہیں ہیں بلکہ امام حسین (ع) پوری انسانیت کے لئے سید و سردار ہیں۔
پیرزادہ جناب سید اویس القادری الحسنی الحسینی اور مولانا القادری الغدیری نے مرثیہ خوانی کا وظیفہ انجام دیا۔
المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں استاد جناب مولانا ڈاکٹر رضوان السلام خان نے اپنی تقریر میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے زیارت کے ثواب بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین (ع) کا ثواب ایک ہزار مقبول حج، ایک ہزار مقبول عمرہ، ایک ہزار مقبول صدقہ، ایک ہزار بدر کے شہداء کے برابر ثواب اور ایک ہزار بندہ آزاد کرنے کا ثواب ہے۔ جو بھی شخص حسین (ع) زیارت کرتا ہے وہ اس عظیم ثواب کا حقدار بن جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج پوری دنیا کے گوشہ و کنار سے امام حسین (ع) کی زیارت کے لئے لوگ کربلا پہونچ رہے ہیں۔ اور زیارت اربعین میں شریک ہوکر اپنے آپکو ثواب دارین کا حقدار بنا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس چہلم کے پر امن پیدل مارچ اور مجلس عزاء میں مغربی بنگال کے سابق وزیر جناب ڈاکٹر مرتضی حسین بھی شرکت کرتے ہوئے مختصر تقریر کی۔اسکے علاوہ مولانا ارشد صدیقی نے مولا عباس علیہ السلام کے کرامت کا ذکر کیا۔جناب مولانا مکبر حسن خان نے حدیث ثقلین کی تشریح کرتے ہوئے بیان کیا کہ ہم سب کو قرآن اور اہلبیت (ع) کو دونوں ہاتھ سے مضبوطی سے پکڑے رہنا بہت ضروری ہے۔جناب مشاق احمد نے اپنی تقریر میں بیان کیا کہ کربلا کی دو تعریف ہے یک فیزیکی تعرہف اور دوسری معرفتی شناخت ہے۔
پروگرام میں نظامت کے فرائ جناب مولانا شبیر مولائی صاحب نے انجام دیا۔اور یہ پروگرام پوری امت مسلمہ کی خیر و برکت کی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔