۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
دہلی میں ادارہ تنظیم المکاتب کی جانب سے دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس

حوزہ/ نائب صدر تنظیم المکاتب نے کہا کہ اگر انسان کے اندر یہی احساس پیدا ہو جائے تو حر بن جاتا ہے، احساس خطا ہی تھا جس نے جناب حر کو آزادی دلائی، احساس خطا ہی راہ سعادت کی پہلی منزل ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہلی/ ادارہ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام مدرسہ اہلبیت علیہم السلام کی جانب سے مدرسہ و امام بارگاہ اہلبیت علیہم السلام مصطفی آباد دہلی میں منعقد دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس کا پہلا جلسہ 20 مارچ بعد نماز مغربین منعقد ہوا۔ جلسہ کا آغاز مولانا سید صفدر عباس صاحب فاضل جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے کیا، جناب مائل چندولوی صاحب نے نعت رسول پیش کی۔ 

تصویری جھلکیاں:  ادارہ تنظیم المکاتب کی جانب سے دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس

مکتب امامیہ اکبریہ دہلی، مکتب امامیہ جارچہ، مکتب امامیہ شاستری پارک دہلی ، مکتب امامیہ علم الھدی میمن سادات اور مکتب امامیہ اہلبیت مصطفی آباد دہلی کے بچوں نے تعلیمی مظاہرے پیش کئے۔ جناب سلمان سرسوی صاحب اور جناب آصف جلال صاحب نے بارگاہ اہلبیت علیہم السلام میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ مولانا علی حیدر غازی صاحب نے بیان کیا کہ خطیب طبیب کی طرح ہوتا ہے لہذا ایسے خطباء کو دعوت دیں اور سنیں جو سماج میں پھیلی بیماریوں کا علاج جانتے ہوں۔ 

جلسہ کے آخر میں مجلس عزا منعقد ہوئی۔ جسمیں مولانا ممتاز علی صاحب نائب صدر تنظیم المکاتب نے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی مشہور حدیث "حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ جلسہ اپنی نوعیت کا منفرد جلسہ ہے، تقریر کر کے مجمع سے داد لینا آسان ہے لیکن چھوٹے بچوں کو گودی میں بٹھا کر دینی تعلیم دینا مشکل کام ہے، ابھی آپ نے بچوں کے تعلیمی مظاہرے دیکھے یہ مکاتب امامیہ کی تعلیم ہے۔ 

نائب صدر تنظیم المکاتب نے روایت بیان کی کہ "ایک شخص امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ میں گناہوں سے اپنے کو روک نہیں پاتا، کیا کروں؟ تو امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: چند باتوں کا خیال رکھو پھر جو چاہے گناہ انجام دو، اللہ کا دیا رزق نہ کھاو پھر جو چاہے گناہ کرو، اللہ کی حکومت سے نکل جاو پھر جو چاہے گناہ کرو، ملک الموت جب روح نکالنے آئیں تو انہیں منع کر دینا پھر جو چاہے گناہ انجام دو، قیامت میں جب جہنم کی جانب لے جایا جائے تو جانے سے منع کر دینا، اگر یہ کام کر سکتے ہو تو گناہ کرو ورنہ نہیں۔" اگر انسان کے اندر یہی احساس پیدا ہو جائے تو حر بن جاتا ہے، احساس خطا ہی تھا جس نے جناب حر کو آزادی دلائی، احساس خطا ہی راہ سعادت کی پہلی منزل ہے۔ 

کانفرنس میں نظامت کے فرائض مولانا اعجاز حسین صاحب انسپکٹر تنظیم المکاتب نے انجام دئیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .