۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ حکومت کی جانب سے چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج افسوسناک ہے۔ ملک بھر میں محرم اور صفر میں عبادت اور ذکر حسین کو جرم قرار دے کر مقدمات کا اندراج شرمناک حرکت ہے جس سے وطن عزیز پاکستان میں آباد کروڑوں شیعہ مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر حملہ کیا گیا ہے جو ناقابل قبول ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر جیکب آباد کی مرکزی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر ملک بھر میں عاشقان اہل بیت نے عزاداری کے جلوسوں میں شریک ہو کر اجر رسالت ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ عزاداران امام حسین علیہ السلام نے ماضی میں ہونے والے بم دھماکوں اور مقدمات کو نظر انداز کرتے ہوئے ہر دور میں شہنشاہ کربلا سے اپنی لازوال محبت اور مودت کا ثبوت دیا۔ حکومت کی جانب سے چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج افسوسناک ہے۔ ملک بھر میں محرم اور صفر میں عبادت اور ذکر حسین کو جرم قرار دے کر مقدمات کا اندراج شرمناک حرکت ہے جس سے وطن عزیز پاکستان میں آباد کروڑوں شیعہ مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر حملہ کیا گیا ہے جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں عزاداروں کے خلاف درج مقدمات فی الفور واپس لیتے ہوئے اربعین شہدائے کربلا کے موقع پر عزاداروں کے پیدل چلنے کا حق تسلیم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی عزاداری کونسل کا ہنگامی اجلاس بلا کر ان ایف آئی آرز کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل جلد تیار کیا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .