حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ حکومت کی عزاداری سید الشہداءکے خلاف غیر قانونی کارروائیاں جاری ہیں، انہیں مسترد کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ جلوسوں اور مجالس کے خلاف درج ایف آئی آرز کو واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کریں گے۔
آئی جی پولیس پنجاب، جھنگ جہلم چکوال اور سیالکوٹ کے ڈی پی او شیعہ کے خلاف پرسنل ہو چکے ہیں۔ لیکن اس سے زیادہ قابل مذمت اور افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومت یزید کی حامی بن گئی ہے۔ نواسہ رسول کے قاتل فاسق و فاجر شخص یزید کو مقدس بنانے کی گستاخی کی جارہی ہے۔ایسا کبھی ممکن نہیں۔
پنجاب پولیس نے ملعون یزید پر لعنت کرنے پر مقدمات درج کرنے شروع کردیئے گئے ہیں۔ جو تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔ وزیراعظم عمران خان، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور چیف جسٹس امیر محمد بھٹی سے سوال ہے کہ موجودہ حکومت یزید کی پیروکار ہے یا ریاست مدینہ کے سردار کی ؟ ریاست مدینہ کے والی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے امام حسین علیہ السلام سے محبت کرنے والی ہے۔
حکومت بتائے یزید ملعون کب سے مقدس ہو گیا ہے ؟ کیا یہ ناصبی حکومت ہے؟ یزید کا اسلام اور اہل اسلام سے کوئی تعلق نہیں مگر پولیس یزید کومقدس بناکر پیش کر رہی ہے۔ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ یزید پر لعنت پر مقدمہ درج ہوا۔ حکومت کے ناصبی نظریات کو پاکستان کے شیعہ سنی عوام پر مسلط نہیں کرنے دیا جائے گا۔