۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں " کیا حُسینؑ (ع) کو پہچانتے ہو؟" نعرہ کے ساتھ جلوس و عزاداری

حوزہ/ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں چہلم امام حسین علیہ السلام کے جلوس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی جس کا نعرہ " کیا حُسین کو پہچانتے ہو؟"۔کیا صرف مسلمان کے پیارے ہیں حسین، چرغِ نوع بشر کے پیارے ہیں حسین؟ انسان کو بیدار تو ہو لینے دو۔ ہر قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسین" تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جرمنی کے شہر فرینکفرٹ جس کو صنعتی،روشنیوں کا شہر اور یورپین مین ہیٹن کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے میں بروز ہفتہ اربعین حسینی کی مناسبت سے چہلم امام حسین علیہ السلام جلوس اربعین نکالا گیا جس میں نہ صرف جرمنی بلکہ دوسرے ممالک سے بھی لوگوں نے شرکت کی، جلوس میں نہ صرف پاکستانی بلکہ ترکی، عراقی، اور دوسرے ممالک کے افراد نے بھی شرکت کی، پچھلے چندسالوں سے فرینکفرٹ میں جلوس اربعین کا اہتمام کیا جا رہا ہے اور شرکت کرنے والوں میں ہر سال اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔جو سید صبور نقوی حیدر اور جنرل سیکریٹری شاہد علی خان اور ان کی انتظامیہ کے کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

مولا حسین کون ہیں؟۔آج ساری دنیا میں جو زیر بحث ہے وہ امام حسین علیہ السلام کی شخصیت سے آشنائی ہے۔کیا صرف مسلمان کے پیارے ہیں حسین علیہ السلام؟، چرغِ نوع بشر کے پیارے ہیں حسین، انسان کو بیدار تو ہو لینے دو۔ ہر قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسین، یہی آج فرینکفرٹ میں دیکھنے کو ملا۔ اب حسین کو چاہنے والے مسجدوں، امام بارگاہوں اور روضہ حسین پر نہیں بلکہ ہر ملک ہر شہر میں حسین علیہ السلام کا نام پکارتے ہیں۔

فرینکفرٹ آلٹ اوپر سے جلوس اربعین شروع ہوا فرینکفرٹ کی مختلف سڑکوں سے ہوتا ہوا یہ جلوس فرینکفرٹ کے مرکزی ریلوے اسٹین کے پاس باسلر پلاٹس پر اپنے اختتام کو پہنچا۔ راستے میں جگہ جگہ مقررین نے انگریزی اور جرمن زبان میں خطاب کیا ۔ جلوس کے منتظمین کی طرف سے ہزاروں سرخ رنگ کے گلاب کے پھول بانٹے گئے، سڑک پر ہر چلنے والوں میں پھولوں کے ساتھ پانی کی بوتلیں بھی تقسیم کی جا رہی تھیں، جن پر واضح الفاظ میں لکھا تھا "کیا آپ حُسینؑ علیہ السلام کو جانتے ہیں؟۔ ہم تیرے راستہ پر چلتے ہیں۔ یا حسین یا حسین اس نعرے کی گونج فرینکفرٹ سے گزرنے والوں کے کانوں میں گونجتی سنائی دی جا رہی تھی۔

شیخ نمرہ بتول جو ہناوُ سے آئی تھی نے قصّہ حسین پر جرمن زبان میں روشنی ڈالی، برلن سے سید حیدر الموسوی نے جرمن زبان میں خطاب کیا اور جلوس اربعین کا مقصد بیان کیا، مولانا ظفر حسین نقوی نے جو برطانیہ سے تشریف لائے تھے نے انگریزی زبان میں خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ نفس اور شیطان اپنی پوری طاقت لگاتا ہے کہ جو صراط کے راستے پر آیا ہے اس کو اس کے راستے سے ہٹا دیا جائے لیکن یورپین ممالک میں دن بدن دیکھا جا رہا ہے کہ یورپ میں پیدا ہونے والی نسل اسلام کی طرف غالب ہو رہی ہے۔

وقار حیدر جعفری،زین العابدین بخاری، مولانا سید ظفر عباس نقوی اور شاہد علی خان نے شان پاکستان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تین سال پہلے ہم نے جلوس اربعین کی ابتداء کی تھی آج اس جلوس میں سینکڑوں افراد نے حصّہ لیا ہم امید رکھتے ہیں کہ آنے والے سالوں میں تعداد ہزاروں تک پہنچ جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حسین کی شہادت کولے کرمومنین کے دلوں میں ایسی حرارت پائی جاتی ہے جو کبھی ٹھنڈی نہیں ہو گی۔جیسے ہی محرم کا چاند نظر آتا ہے ہم سب کے دلوں میں ایک غم کی لہر دوڑ جاتی ہے،ہر طرف غم کا ماحول ہوتا ہے،ہر گھر سے یا حسینؑ یا حسینؑ کی صدا بلند ہوتی ہے،مرد عورت، بوڑھے بچے اور جوان سب عزاداری میں مصروف ہو جا تے ہیں یہ وہی آگ اور حرارت ہے جس کی جانب پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اشارہ فرمایا۔ جیسے جیسے صدیاں گزرتی جا رہی ہیں مومنین کے دلوں میں یہ حرارت مزید بڑھتی جا رہی ہے جس کی مثال ہر سال اربعین حسینی ؑ کے موقع پر کروڑوں کی تعداد میں شرکت کرنے والے افراد ہیں جبکہ چند سال پہلے جلوس اربعین حسینی یورپ جیسے ممالک میں ناگزیر تھا اب شاید ہی کوئی ملک ہو جہاں اربعین حسینیؑ نہ منایا جاتا ہو۔

جلوس کے اختتام پر منتظمین نے فرینکفرٹ کے بازو والے شہر لانگن میں سینکڑوں افراد کے لئے لنگر حسینی کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ جلوس میں شریک افراد کے لئے ٹرانسپورٹ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔منتظمین مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے منظم طریقہ سے جلوس کو اختتام تک پہنچایا فرینکفرٹ کی پولیس کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا گیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .